Book Name:Silsila Qadria Ki 8 Bunyadein
ہے، آپ کا فیضان پانا چاہتا ہے، اسے چاہئے کہ یہ 8 کام لازمی کیا کرے۔
(1):قرآن و سُنّت کی پیروی
اُسے چاہئے کہ اپنی زندگی کی بنیاد قرآن و سُنّت پر رکھے۔ حدیثِ پاک میں ہے: اِنَّ خَيْرَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللهِ، وَخَيْرَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ بے شک سب سے بہترین کلام اللہ پاک کی کتاب، قرآنِ کریم ہے اور سب سے بہترین ہدایت ہدایتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے۔ ([1])
اس لئے ہر مسلمان کو چاہئے کہ اپنے معاملات کی بنیاد قرآن و سُنّت پر رکھے۔ آج کل یہ بڑا مسئلہ ہو گیا ہے کہ ہمارے ہاں لوگ اپنے کاموں کی بنیاد رسم و رواج پر رکھتے ہیں، کم ہی لوگ ہیں جو کوئی بھی کام کرنے سے پہلے شرعِی راہنمائی لیتے ہیں، ورنہ صِرْف یہ دیکھا جاتا ہے کہ رَسْم و رواج کیا ہیں؟ میں یہ کام کروں گا تو لوگ کیا کہیں گے، نہیں کروں گا تو لوگ کیا کہیں گے۔ بلکہ سچ کہوں تو یہ بھی بات پُرانی ہو گئی ہے۔ اب سوشل میڈیا کا دور ہے، اب تو بہت سارے نوجوان یہ بھی نہیں سوچتے کہ لوگ کیا کہیں گے۔ بس جو دِل میں آتا ہے کرتے ہیں، اب تو کہتے ہیں: لوگوں کا کیا ہے، جو کہنا ہے کہتے رہیں، ہم نے زندگی اپنی مرضی سے گزارنی ہے، فیشن کے نام پر پھٹی ہوئی پینٹ پہننی ہے، بےپردگی کرنی ہے، صِرْف کمائی کے لئے، شہرت کے لئے، جھوٹی عزّت کے لئے گھر کی خواتین کو سوشل میڈیا کی زینت بنایا جا رہا ہے، ہمارا مشرقی معاشرہ اِس بات کی اجازت کب دیتا ہے مگر کیا کہا جائے، لوگ کیا کہیں گے، اب اس سے بھی اگلا قدم اُٹھایا کہ شریعت جو کہتی ہے، کہتی رہے، لوگ جو کہتے ہیں، کہتے رہیں، ہم نے بَس اپنی مرضی چلانی ہے، اپنی خواہشات کے پیچھے لگ کر گُنَاہوں کی دلدَل میں پھنستے ہی چلے جانا ہے۔ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّۃ اِلَّا بِاللہ۔