Silsila Qadria Ki 8 Bunyadein

Book Name:Silsila Qadria Ki 8 Bunyadein

گا *بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

سُوالاتِ قبر سے نجات مل گئی

بَہْجَۃُ الْاَسْرَار جو حُضُور غوثِ پاک رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی سیرت پر لکھی گئی بہت معتبر کتاب ہے، اس میں ہے: بغداد شریف کے قبرستان میں ایک قبر تھی، اس کے اندر سے مُردَے کے چیخنے کی آوازیں آیا کرتی تھیں۔ لوگوں کو اس پر تشویش ہوئی، چنانچہ اس واقعہ کی خبر شہنشاہِ بغداد حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہکو دی گئی، آپ نے پوچھا: یہ جس کی قبر ہے، کیا اسے مجھ سے نسبت ہے (یعنی کیا وہ میرا مُرِید ہے)؟  عرض کیا گیا: ہمیں عِلْم نہیں۔ پِھر پوچھا: کیا وہ میرے اجتماع میں آیا کرتا تھا؟ لوگوں نے اس پر بھی کہا: ہمیں معلوم نہیں۔ پوچھا: کیا اس قبر والے نے کبھی میرے ساتھ نماز پڑھی ہے؟ اس پر بھی لاعلمی کا اظہار کیا گیا۔

 اب حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے آنکھیں بند کیں اور سَر مبارک جھکا لیا۔ اچانک آپ کے چہرے پر جلال کے آثار ظاہِر ہوئے، آپ نے سَر مبارَک اُٹھایا اور فرمایا: اس مراقبہ کے ذریعے مجھے خبر ہوئی کہ اس شخص نے میری زیارت بھی کی ہے، مجھ سے حُسْنِ ظن بھی رکھتا تھا اور مجھ سے محبّت بھی کرتا تھا۔ میرے ساتھ اس نسبت کی وجہ سے اس پر رحم کر دیا گیا۔ راوِی کہتے ہیں: اس دِن کے بعد سے اُس قبر سے آوازیں آنا بند ہو گئیں۔([1])

مُرِیْدِیْ لَا تَخَفْ فرماتے آؤ                                                                           بَلاؤں میں ہے یہ ناشاد یا غوث!

اندھیری رات جنگل میں اکیلا                                                              مدد کا وقت ہے فریاد یا غوث!


 

 



[1]... بَہْجَۃُ الْاَسْرَار،ذکر فضل اصحابہ...الخ، صفحہ:194۔