Book Name:Silsila Qadria Ki 8 Bunyadein
حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ عنہما فرماتے ہیں:میرے ذہن میں اس سوال کا جواب آ گیا (مگر میں چھوٹا بچہ تھا،مجھ سے بڑی عمر کے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم موجود تھے)،اس لئے ان کی حیا کی وجہ سے میں نے جواب نہ دیا،بالآخر پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے خود ہی فرمایا:هِيَ النَّخْلَةُ یعنی یہ کھجور کا درخت ہے۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو!یہ ایک حدیثِ پاک ہم نے سُنی،پیارے آقا،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ایک درخت کا ذِکْر فرمایا،جس کی مثال مسلمان جیسی ہے اور وہ درخت کونسا ہے؟ کھجور کا درخت۔ عُلَمائے کرام نے یہاں ایک سُوال اُٹھایا، وہ یہ کہ آخر کھجور کے درخت میں ایسی کونسی خاص بات ہے؟ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اسے مسلمان کے جیسا درخت کیوں فرمایا؟اس سوال کا جواب دیتے ہوئے عُلَما فرماتے ہیں: کھجور کا درخت سراپا خیر اور بھلائی ہے، اس کا ہر ہر جُزْ، ہر ہر حصّہ نفع بخش ، فائدے مند ہے:*کھجور کے پتّوں سے چٹائیاں بنتی ہیں،اِن سے رَسِّی بھی بنائی جاتی ہے، اس کے پتوں سے روٹی رکھنے کے لئے چنگیر (یعنی چھابے) بھی بنائے جاتے تھے*اسی طرح کھجور کی چھال آگ جلانے کے بھی کام آتی ہے، پہلے دور میں اسے روئی کی جگہ تکیے بھرنے میں بھی استعمال کیا جاتا تھا*کھجور کا تنا ستُون بنانے کے کام آتا، پہلے دور میں اسے چھتوں میں گاڈر کی جگہ بھی استعمال کیا جاتا تھا*اسی طرح کھجور کی گٹھلی کے بھی بہت فائدے ہیں،اسے جانوروں کی خوراک میں استعمال کیا جاتا ہے،اسے پیس کر استعمال کریں،طِبّی طَور پر بہت فائدے مند ہے*باقی رہی کھجور؛ وہ تو نہایت فائدے مند پھل ہے، پھلوں میں سب سے زیادہ طاقتور اور زیادہ نفع بخش پھل کھجور کو مانا جاتا ہے *دمے، دِل، جگر، گردے، مثانے، پِتّے اور آنتوں کے امراض میں کھجور فائدہ