Book Name:Rah e Khuda Mein Safar Ke Fazail
پیارے اسلامی بھائیو! مدنی قافلے دُور دراز عَلاقوں میں جاتے ہیں، مختلف شہروں، گاؤں اور دیہاتوں میں جاتے ہیں، اب وہاں جا کر رہنا کہاں ہے؟ عاشقانِ رسول مسجدوں میں رہتے ہیں، یوں مدنی قافلے کی برکت سے زیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزارنے کی سَعَادت مل جاتی ہے۔
اللہ پاک راضِی ہو جاتا ہے
ایک ایمان افروز حدیثِ پاک سنیئے! رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جس طرح کوئی شخص کھو جائے (اس کے گھر والے اسے تلاش کرتے پِھریں مگر اس کا کہیں پتا نہ چلے، پھر کافِی عرصے کے بعد وہ کھویا ہوا شخص گھر واپس آئے تو) جتنی خُوشی اُن گھر والوں کو ہوتی ہے، اللہ پاک اس بندے سے اُتنا ہی خوش ہوتا ہے جو مسجد کو ذکر و نماز کے لئے اپنا گھر بنا لیتا ہے۔([1])
مسجد کو گھر بنانے کا مطلب ہے: جیسے گھر میں آدمی کا دِل لگتا ہے، ایسے ہی مسجد میں لگا کرے۔ یہ مطلب نہیں کہ جیسے گھر میں ہنسی مذاق، گپ شپ وغیرہ کر لیتے ہیں، ایسے ہی مسجد میں بھی شروع کردیں، مسجد میں ہنسنا قبر میں اندھیرا لاتا ہے اور یہاں دُنیا کی جائِز باتیں بھی کرنا نیکیوں کو کھا جاتا ہے۔
*حضرت سعید بن مُسَیّب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: بندہ جب تک مسجد میں رہتا ہے،