Book Name:Rah e Khuda Mein Safar Ke Fazail
بندے کی نظر نصیب ہو جائے اور ہماری دُنیا و آخرت سنور جائے۔
اچّھی صُحبت ملے، خوب برکت ملے چل پڑو چل پڑیں قافلے میں چلو([1])
اَلحمدُ لِلّٰہ!عاشِقانِ رسول کی دِینی تحریک دعوتِ اسلامی کے سُنَّتوں کی تربیت کے مَدَنی قافلوں میں سَفَر کرنے والوں کو جہاں بے شُمار برکتیں اور سعادتیں نصیب ہوتی ہیں وہیں دِینی و دُنْیوی پریشانیوں سے نَجات کے لئے ان کی مانگی جانے والی دُعائیں بھی قبول ہونے کی اِطلاعات ملتی رہتی ہیں، کیونکہ راہِ خُد ا میں سفر کرنے والوں کی دعائیں اللہ پاک رد نہیں فرماتا۔ آخری نبی، مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ رَحمت نِشان ہے:3 دعائیں ایسی ہیں، جن کی قبولِیَّت میں کوئی شک نہیں(1): مَظْلُوم کی (2): مُسافِر کی اور(3): اَولاد کےحق میں باپ کی دُعا۔([2])
مانگو آ کر دُعا، پاؤ گے مُدَّعا دَرْ کرم کے کُھلیں، قافلے میں چلو([3])
حیدر آباد (سندھ، پاکستان) کے ایک اسلامی بھائی کا واقعہ ہے، ان کی والدہ کو آنکھوں کا مسئلہ تھا، آپریشن کروایا تھا، اس میں کچھ پرابلم ہو گئی، جس کی وجہ سے ان کی بینائی بالکل ختم ہو گئی، ڈاکٹروں نے یہاں تک کہہ دیا کہ اب انہیں یورپ بھی لے جاؤ تو عِلاج نہیں ہو سکے گا۔
انہوں نے ایک اسلامی بھائی کے سامنے اپنا دُکھ بیان کیا، اسلامی بھائی نے تسلی دیتے