Rah e Khuda Mein Safar Ke Fazail

Book Name:Rah e Khuda Mein Safar Ke Fazail

کہ جب مدنی قافلے کے مُسَافِر دوسروں کو نیکی کی دعوت پیش کریں گے تو جتنے لوگ اس دعوت پر لَبَّـیْك کہتے ہوئے عَمَل شروع کریں گے ان سب کے عَمَل کے برابر دعوت دینے والے کو بھی ثواب حاصِل ہو گا کیونکہ پیارے آقا مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ برکت نِشان ہے:جو ہِدایَت کی طرف بُلائے، اُس کو تمام عامِلین(یعنی عَمَل کرنے والوں) کی طرح ثواب ملے گا اور اُن (عَمَل کرنے والوں) کے ثواب سے کچھ کم نہ ہوگا۔([1])

خوب ہوگا ثواب اور ٹلے گا عذاب                                               پاؤ گے بخششیں، قافلے میں چلو([2])

عاشقانِ رسول کی صحبت پانے کا ذریعہ

مدنی قافلے میں سَفَر کی ایک برکت یہ بھی ہے کہ اس ذریعے سے نیک صحبت نصیب ہو جاتی ہے۔ جی ہاں! جو گھر سے چلے ہیں، بال بچوں سے دُوری اختیارکی، کاروبار چھوڑا، دُور درازعلاقوں میں جہاں ان کا کوئی جاننے والا نہیں، کوئی عزیز رشتے دار نہیں ہے، صِرْف و صِرْف دِین کی خاطِر، عِلْمِ دِین سیکھنے کی خاطِر، نیکی کی دعوت عام کرنے کی خاطِر، سنتیں سیکھنے اور سکھانے کی خاطِر سَفَر کر کے جانے والے ہیں، مسجد کو، اللہ پاک کے گھر کو اپنی قیام گاہ بنانے والے ہیں، اگر یہ بھی نیک نہیں ہوں گے تو بتائیے! اور کون نیک ہو گا...؟ الحمد للہ! مدنی قافلے کے مُسَافِر، پِھر جہاں جا رہے ہیں، وہاں رہنے والے مسلمان، مسجدوں کے نمازی، عاشقانِ رسول، مدنی قافلے کی برکت سے ان کی صحبت میسر آتی ہے۔

اچھے اور بُرے دوست کی مثال

حضورِ اکرم،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا :اچھے اور بُرے ساتھی کی مثال


 

 



[1]... مسلم،کتاب العلم، باب من سن سنۃ...الخ، صفحہ: 1032،حدیث:2674۔

[2]... وسائِلِ بخشش، صفحہ:672۔