Book Name:Rah e Khuda Mein Safar Ke Fazail
نہیں...!! پیارے اسلامی بھائیو! راہِ خُدا میں سَفَر دِین کا حصّہ ہے، یہ ایک مستقل نیکی ہے*جیسے نماز پڑھنا نیکی ہے*روزہ رکھنا نیکی ہے*تلاوت کرنا نیکی ہے*صدقہ دینا نیکی ہے*ایسے ہی راہِ خُدا میں سَفَر کرنا بھی ایک الگ*مستقل نیکی ہے اور اس پر ثواب ملتا ہے۔
*بخاری و مُسْلِم کی روایت ہے، رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اللہ پاک کی راہ میں صبح یا شام کرنا دُنیا اور جو کچھ دُنیا میں ہے، اس سب سے بہتر ہے۔([1])*حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: کسی بندے پر راہِ خُدا کا غُبَار اور دوزخ کا دُھواں جمع نہیں ہو سکتا۔ ([2])
مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں: راہِ خُدا کا غُبَار وہ غُبَار ہے جو رَبّ کی رضا کے لئے راستہ چلا جائے اور وہاں کا غُبَاربدن یا کپڑوں یا پاؤں یا چہرے پر پڑے۔ حدیثِ پاک کا معنیٰ یہ ہے کہ جیسے 2ضِدَّیں جمع نہیں ہو سکتیں (مثلاً آگ اور پانی اکٹھے نہیں ہو سکتے) یونہی اللہ پاک نے راہِ خُدا کے غُبَار اور جہنّم کے دُھوئیں کو آپس میں ضِدْ بنا دیا ہے۔ یہ دونوں ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے۔ ([3])
اللہ پاک کے محبوب بندے
پیارے نبی، اچھے نبی، سچّے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: مُسَافِر اللہ پاک کے محبوب بندے ہیں۔ پوچھا گیا: کون مُسَافِر...؟ فرمایا: وہ جو اپنے دِین کے لئے یہاں