Rah e Khuda Mein Safar Ke Fazail

Book Name:Rah e Khuda Mein Safar Ke Fazail

کہنے، اس راہ کا مُسَافِر بن جانے کی اچھی اور سچّی نیت کر لینا بھی سعادت کی بات ہے۔

راہِ خُدا میں سَفَر مستقل نیکی ہے

ہمارے ہاں یہ ایک مائنڈ سیٹ ہے، یہ سوچ بنی ہوئی ہے...ایک تعداد تو مسلمانوں کی وہ ہے نا کہ جو دِین کی طرف آتے ہی نہیں ہیں، جمعہ اور عِید کی نماز پڑھ لیتے ہیں، اس کے عِلاوہ بس ماڈَرْن زندگی گزر رہی ہے، ان کے عِلاوہ وہ لوگ جو باقاعِدہ دِین کا رُجحان رکھتے ہیں*داڑھی شریف رکھی ہوئی*سَر ڈھانپ کر رکھتے ہیں*نمازیں پڑھتے ہیں*روزے رکھتے ہیں*تِلاوت کرتے ہیں*دِیندار ہیں بھی اور کہلاتے بھی ہیں، ان لوگوں کی بھی عمومًا یہ سوچ ہوتی ہے کہ دِین بس اتنا ہی ہے؛*نمازیں پڑھ لیں*روزے رکھ لئے*حلال کمایا*حلال کھایا*اللہ پاک کے حقوق ادا کئے*بندوں کے حقوق ادا کر لئے اور بَسْ...!! راہِ خُدا میں سَفَر اِن کی ڈکشنری میں ہی نہیں ہوتا۔ سچ کہہ رہا ہوں؛*ہم بس اسٹینڈکا وزٹ کر لیں*ریلوے اسٹیشن پر چلے جائیں*ائیر پورٹس پر چلے جائیں*روزانہ ہزاروں نہیں لاکھوں لوگ سَفَر کرتے ہیں*کوئی اپنے رشتے داروں کو ملنے جا رہا ہے*کوئی رِزْقِ حلال کے لئے سَفَر کر رہا ہے*کوئی کسی شادِی میں شرکت کے لئے جا رہا ہے*کوئی سیر و تفریح کے لئے جا رہا ہے۔ یعنی لوگوں کا یہ ذِہن ہوتا ہے کہ سَفَر تو انہی مقاصِد کے لئے کیا جاتا ہے، باقِی رہا دِین...!! اس کے لئے سَفَر کرنے کا عام طَور پر ذِہن نہیں ہوتا، لوگ یہ سمجھ رہے ہوتے ہیں کہ راہِ خُدا میں سَفَر کرنا*دینی لوگوں کا کام ہے*دعوتِ اسلامی والوں کا کام ہے*وہ جو عمامہ پہنتے ہیں*داڑھی رکھی ہوئی ہے*جنہیں دُور سے دیکھ کر ہم پہچان جاتے ہیں کہ وہ اسلامی بھائی آ رہا ہے، راہِ خُدا میں سَفَر کرنا بَس ان کا کام ہے۔