Rah e Khuda Mein Safar Ke Fazail

Book Name:Rah e Khuda Mein Safar Ke Fazail

راہِ خُدا میں سَفَر کے دِینی فائدے

شیخ شہابُ الدِّین سُہَرْوَرْدِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں: جس طرح دَبَاغَت (یعنی چمڑے کو نمک لگانے، اسے پکانے اور صاف کرنے سے) چمڑہ نَرم و مُلائم ہو جاتا ہے، اس کی بدبُو ختم ہو جاتی ہے، یہ پاک صاف ہو جاتا ہے، ایسے ہی راہِ خُدا میں سَفَر کی برکت سے نفسِ اَمَّارہ (یعنی بُرائیوں پر اُبھارنے والا نفس) نَرْم، پاک صاف اور خُوشبودار ہو جاتا ہے، اس کی سرکشی ختم ہو جاتی ہے، یُوں یہ بُرائیوں پر اُبھارنے والا نہیں رہتا بلکہ نُورِ ایمانی سے روشن ہو کر نیک کاموں کا عادِی بن جاتا ہے۔ ([1])

مزید فرماتے ہیں: جو مُرِید راہِ خُدا میں سَفَر پر مُداوَمت (یعنی ہمیشگی اختیار کرتا ہے یعنی بار بار راہِ خُدا میں سَفَر کرتا ہی رہتا ہے) وہ اپنے نفسِ اَمَّارہ کو بہت جلد سُدھار لیتا ہے، اس کے بُرے اَخْلاق بہت جلد اچھے اَخْلاق میں بدل جاتے ہیں*اس کو صِدْق اور اِخْلاص نصیب ہوتا ہے*اس کے باطِن کی گندگیاں اچھائیوں میں بدل جاتی ہیں*اسے استقامت نصیب ہوتی ہے*راہِ خُدا میں سَفَر کا ایک عظیم فائدہ یہ ہے کہ اس کی برکت سے خُود پسندی اور تکبّر کی کاٹ ہوتی ہے، آدمی کے اپنے عیب اس پر ظاہِر ہو جاتے ہیں، پِھر آدمی ان کے عِلاج میں لگ جاتا ہے۔([2]) حدیثِ پاک میں ہے:جب اللہ پاک کسی بندے سے بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو اس میں 3 خصلتیں  پیدا فرما دیتا ہے، ان میں سے ایک یہ ہے کہ اس کے عیب اس پر ظاہِر فرما دیتا ہے۔ ([3]) 


 

 



[1]...عوراف المعارف  ،باب   السادس عشر...الخ، صفحہ: 75بتصرف۔

[2]...عوراف المعارف  ،باب   السادس عشر...الخ، صفحہ: 75بتصرف۔

[3]...شعب الایمان، باب فی الزہد...الخ، جلد:7، صفحہ:348، حدیث:10535۔