Book Name:Ashiq e Rasool Pahaar
پیارے اسلامی بھائیو! پہاڑ بھی شُعُور اور احساس رکھتے ہیں، اس تعلق سے ایک اور آیتِ کریمہ سنیئے! اللہ پاک فرماتا ہے:
وَ اِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا یَتَفَجَّرُ مِنْهُ الْاَنْهٰرُؕ-وَ اِنَّ مِنْهَا لَمَا یَشَّقَّقُ فَیَخْرُ جُ مِنْهُ الْمَآءُؕ-وَ اِنَّ مِنْهَا لَمَا یَهْبِطُ مِنْ خَشْیَةِ اللّٰهِؕ- (پارہ:2، سورۂ بقرہ:74)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور پتھروں میں تو کچھ وہ ہیں جن سے ندیاں بہہ نکلتی ہیں اور کچھ وہ ہیں کہ جب پھٹ جاتے ہیں تو ان سے پانی نکلتا ہے اور کچھ وہ ہیں جو اللہ کے ڈر سے گر پڑتے ہیں۔
یعنی پہاڑوں میں خوفِ خُدا بھی ہوتا ہے اور اس حد کا ہوتا ہے کہ *خَوف کے سبب ان سے نہریں بہہ نکلتی ہیں*پہاڑ پھٹ جاتے ہیں*بعض کی بڑی بڑی چٹانیں خَوفِ خُدا کے سبب لڑھک جاتی ہیں، نیچے گِر جاتی ہیں۔
امام ابو القاسِم قُشَیْری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں:اللہ پاک کے ایک نبی عَلَیْہ ِالسَّلام کہیں سے گزر رہے تھے، آپ نے راستے میں ایک چھوٹا سا پتھر دیکھا،اس میں سے مسلسل پانی نکل رہا تھا، بڑے پہاڑ میں سے چشمہ جاری ہونا معمول کی بات ہے مگر چھوٹے سے پتھر سے پانی نکلنا اور مسلسل نکلتے رہنا، یہ حیرانی کی بات ہے، اللہ پاک کے نبی عَلَیْہ ِالسَّلام کو پتھر سے پانی نکلتا دیکھ کر تعجب ہوا تو اللہ پاک نے اس پتھر کو بولنے کی طاقت عطا فرمائی، پتھر نے عرض کیا: اے اللہ پاک کے نبی عَلَیْہ ِالسَّلام ! جب سے مجھے معلوم ہوا ہے کہ جہنّم کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں، اُس وقت سے میں خوفِ خُدا کے سبب رو رہا ہوں، آپ عَلَیْہ ِالسَّلام جو پانی مجھ