Book Name:Ashiq e Rasool Pahaar
کےدن ایک شخص اتنا عمل لےکر آئے گاکہ اگراسے پہاڑ پر رکھ دیا جائے تووہ برداشت نہ کرسکے، اس وقت اللہ پاک کی نعمتوں میں سےایک نعمت آئےگی اور قریب ہے کہ وہ اس کے تمام اعمال ختم کردے مگراللہ پاک اپنی رحمت سے اس کے اعمال بڑھا دےگا۔ ([1])
اللہُ اکبر! یہ واقعی سچّی بات ہے، ہم ساری زندگی بھی اس کے حُضُور سر جھکائے رکھیں، تب بھی اس کی صِرْف ایک ہی نعمت کا پُوری طرح شکر ادا نہیں کر سکتے مگر ہمارا تو حال ہی جُدا ہے*ہمیں روزانہ صِرْف پانچ وقت نماز کا حکم دیا گیا، ہم سے وہ بھی نہیں ہو پاتا * سال میں ایک مہینے کے روزے رکھنے کا فرمایا گیا، وہ بھی ہم نہیں رکھ پاتے*زکوٰۃ فرض ہو جائے، شرائط پائی جائیں تو پُورے مال میں سے صِرْف 2.5 فیصد مال راہِ خُدا میں دینے کا فرمایا گیا، لوگ اس میں بھی سُستی اور غفلت کرتے ہیں۔
ایک جنتی اورایک جہنمی سے ربّ کا مکالمہ
حضرت عِکرِمہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:اللہ پاک ایک شخص کو جنّت سے اور ایک کوجہنم سے نکال کراپنی بارگاہ میں کھڑا کرے گا۔جنتی سے پوچھےگا:اے میرے بندے!تو نے جنّت میں اپنے ٹھکانے کو کیسا پایا؟ وہ عرض کرےگا:لوگ اسے بہترین ٹھکانا قرار دے رہے ہیں۔یہ کہہ کروہ جنتی نعمتوں کاتذکرہ کرےگا۔پھراللہ پاک جہنمی سے فرمائے گا: اے میرے بندے! تو نےجہنم میں اپنے ٹھکانے کو کیسا پایا؟وہ عرض کرےگا:لوگ اسے بُرا ٹھکانا قرار دے رہے ہیں۔یہ کہہ کر وہ جہنمی بچھوؤں، سانپوں اوردیگر مختلف قسم کےعذابوں کاتذکرہ کرےگا۔اللہ پاک اس سےارشادفرمائےگا:اے میرے بندے! اگر میں تجھےآگ سےرہائی بخشوں تو تُو مجھے کیا دے گا؟بندہ عرض کرے