Book Name:Ashiq e Rasool Pahaar
مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر عَمَل کی نیت سے انہیں چبایا کرتے تھے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! کیا عشقِ رسول ہے، فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر عَمَل کا کیسا حسین جذبہ ہے، پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ترغیب دِلائی تھی، حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ اور آپ کے تمام اَہْلِ خانہ باقاعِدہ اُحُد پہاڑ پر اگنے والے کانٹے منگوا کر چبا رہے ہیں۔ سُبْحٰنَ اللہ! سچ کہا ہے کسی نے:
دو عالم سے کرتی ہے بیگانہ دِل کو عجب چیز ہے لذّتِ آشنائی
وضاحت: یعنی محبّت بھی عجیب چیز ہے، بندے کو دونوں جہانوں سے بےپروا کر کے صِرْف محبوب کا بنا دیتی ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عشقِ رسول
اللہ پاک کا فضل ہے، امیرِاہلسنّت مولانا محمد الیاس عطارقادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کا خُوب فیضان نصیب ہوا ہے، بارہا دیکھا گیا ہے کہ آپ کو جب مدینہ پاک حاضِری کی سَعَادت ملتی ہے تو اُحُد شریف کے قریب سے مٹی لے کر باقاعِدہ سِلائی کے ذریعے آنکھوں میں لگاتے ہیں۔
ہو غبارِ دَرِ محبوب کہ گردِ رَہِ دوست جزوِ اَعظم ہیں یہی سرمۂ بینائی کے([2])
وضاحت:مولانا حسن رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:نبی پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے دیارِ پاک کی مبارک دھول اور آپ کے قدموں سے برکت حاصل کی ہوئی خاکِ پاک آنکھوں