Book Name:Ashiq e Rasool Pahaar
مَحْبُوبِ کائنات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم
پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شان کتنی نِرالی ہے، دُنیا میں حسین بہت ہوئے ، اُن حسینوں کے چاہنے والے بھی بہت ہوئے مگر قربان جائیے! یہ ایسے بےمثل و بےمثال حسین ہیں کہ *پتھر انہیں سلامیاں پیش کرتے ہیں*پہاڑ ان سے محبّت کرتے ہیں*درخت ان کے حُضُور سر جھکاتے ہیں*جانور ان کو سجدے کرتے ہیں*سُوکھے تنے ان کی جُدائی میں بِلک بِلک کر روتے ہیں*مردانِ عرب ان پر جانیں قربان کرتے ہیں*فرشتے ان کے حُضُور حاضِری کی تمنا کرتے ہیں *غرض؛ عرش سے فرش تک کائنات کا ذرّہ ذَرَّہ ان سے محبتوں کا دَم بھرتا ہے اور انتہائی کمال تو یہ ہے کہ تمام مخلوقات کا خالِق، خُود انہی کا رَبِّ رحمٰن و رحیم بھی ان سے محبّت فرماتا اور ان پر درود بھیجتا ہے۔
مدّاحِ حبیب مولانا جمیلِ رضوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں:
دستِ قدرت نے عجب صُورت بنائی آپ کی والہ و شیدا ہوئی ساری خُدائی آپ کی
آپ پر صدقے نہ کیونکر ہوں حسینانِ جہاں صانعِ مطلق کو شکلِ پاک بھائی آپ کی([1])
وضاحت:یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! اللہ پاک نے آپ کی صورت مُبارَک ایسی خوبصورت بنائی کہ تمام مخلوق آپ کی عاشق و شیدائی ہو گئی ہے، اللہ پاک کو ہی یہ صورت بڑی پسند ہے تو پھر کیوں نہ دنیا جہاں کے حسن اس صورت پر قربان ہوں؟
امام عَبْدُ الرَّحْمٰن جَلَال ُالدِّیْن سَیُوطِی شَافِعی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ حدیثِ پاک بیان کرتے