Ashiq e Rasool Pahaar

Book Name:Ashiq e Rasool Pahaar

ہیں: رَسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اُحُد پہاڑ سے اظہارِ محبت کیا، اس کے بعد فرمایا: فَاِذَا جِئْتُمُوْہُ جب تم اُحُد پہاڑ کے پاس آؤ فَکُلُوْا مِنْ شَجَرِہٖ اس پر اُگنے والے درخت کے پتے (بطور تبّرک ) کھایا کرو! وَلَوْ مِنْ عَضَاہِہٖ یعنی اگرچہ اُحُد پہاڑ پر اُگنے والے درخت کے صِرْف کانٹے ہی ملیں (برکت کے لئے وہی چبا لیا کرو!)۔ ([1])

علّامہ عبد ُالرَّ ؤف مناوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: کانٹے چبانے کی چیز نہیں، انہیں چبانے کے لئے بہت مشقت اُٹھانی پڑے گی، فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا مطلب یہ ہے کہ اُحُد پہاڑ جو بابرکت ہے، اس سے نسبت رکھنے والے درختوں سے برکت اگر آسانی سے نہ لے سکو تو خود کو مشقت میں ڈال کر بھی برکت حاصِل کرو ! ([2])

اللہ! اللہ! اُحُد پہاڑ نے کیسی نِرالی شان پائی ہے۔ اس سے پتا چلتا ہے کہ

دامنِ مصطفےٰ سے جو لپٹا یگانہ ہو گیا                                               جس کے حُضُور ہو گئے، اس کا زمانہ ہو گیا

بظاہِر دِکھنے کو ایک بےجان پہاڑ ہے مگر خُوش نصیبی دیکھئے! پہاڑ کو حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے محبّت ہوئی، محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اس کی محبّت کو قبول فرمایا تو اس پہاڑ کو کیسی شان بخش دی گئی۔

صحابئ رسول کا عَمَل مبارَک

روایات میں ہے: مشہور صحابئ رسول ہیں حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ ؛آپ کے گھر کا ماحول یُوں تھا کہ زوجۂ محترمہ بچوں کو اُحُد پہاڑ پر بھیجتیں اور وہاں کےکانٹے منگوایا کرتی تھیں، پِھر یہ کانٹے تبرُّک کے طور پر سب گھر والوں کو پیش کئے جاتے، سب فرمانِ


 

 



[1]...جامع صغیر، صفحہ:21، حدیث:239۔

[2]...فیض القدیر، جلد:1، صفحہ:239-240، تحت الحدیث:239 ماخوذًا۔