Ameer Muawiya ke Aala Ausaf

Book Name:Ameer Muawiya ke Aala Ausaf

پیارے آقا   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   کی بچوں سے محبّت 

سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہمارے دِین کی کتنی پیاری تعلیم ہے، کاش! ہم اس پر عَمَل کرنے والے بن جائیں، بعض لوگ صِرْف رکھ رکھاؤ میں رہتے ہیں، انہیں لگتا ہے کہ بچوں کے ساتھ کھیلے، ان کا دِل بہلانے والے انداز اختیار کئے تو ہماری عزّت کم ہو جائے گی، بچوں پر رُعب نہیں رہے گا۔ یہ غلط سوچ ہے، بچوں پر رُعب تو رکھنا ہی نہیں ہوتا، بچوں کے ساتھ شفقت کرنی ہوتی ہے اور جہاں تک بات ہے عزّت کی تو یاد رکھئے! اس دُنیا میں سب سے بڑھ کر عزّت والے، سب سے بڑھ کر شان والے، سب سے بڑھ کر رُتبے والے ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   ہیں۔ آپ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   بچوں کے ساتھ شفقت و محبّت فرمایا کرتے تھے۔

مدینے کے بچوں کو آپ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   سے ایسی محبّت تھی کہ جب آپ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   سَفَر سے واپس تشریف لاتے تو بچے دوڑ کر استقبال کی سَعَادت پاتے تھے، آپ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   انہیں اپنے ساتھ سُواری پر بٹھا لیتے تھے، ایک مرتبہ پیارے آقا   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   صحابۂ کرام     رَضِیَ اللہُ عنہم    کے ساتھ مدینے کی کسی گلی سے گزر رہے تھے، ایک مقام پر دیکھا کہ امام عالی مقام امام حُسَین   رَضِیَ اللہُ عنہ  بچوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں، آپ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   قریب تشریف لے جا کر پیروں کے بل بیٹھ گئے، بازُوؤں کو پھیلا دیا کہ ننھے حُسَین دوڑ کر ناناجان کے گلے لگ جائیں مگر امام حسین   رَضِیَ اللہُ عنہ   ا س وقت کھیل رہے تھے، انہوں نے اِدھر اُدھر بھاگنا شروع کردیا۔

اب جیسے ہوتا ہے کہ بچہ ننھے ننھے قدموں سے بھاگتا ہے اور خواہش کرتا ہے کہ مجھے