Ameer Muawiya ke Aala Ausaf

Book Name:Ameer Muawiya ke Aala Ausaf

پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے، ہمیں دُنیا میں ہر قسم کے لوگ ملتے ہیں، اچھے بھی ہوتے ہیں، بُرے بھی ہوتے ہیں، ہمیں چاہئے کہ سب کے ساتھ اچھے اخلاق سے ہی پیش آئیں، صرف  شریفوں کے ساتھ شریف والا  جو ذہن ہے، یہ اچھا نہیں ہے، درست یہ ہے کہ بندہ شریفوں کے ساتھ بھی شریف ہو اور بدمعاشوں کے ساتھ بھی شریف ہی ہو، حضرت امیر مُعَاوِیہ   رَضِیَ اللہُ عنہ  کا بڑا پیارا فرمان ہے، آپ فرمایا کرتے تھے: مجھے پسند نہیں ہے کہ کسی کی بُرائی میرے حِلْم سے بڑھ جائے۔ ([1])

یعنی ایک طرف میرا حِلْم ہے، دوسری طرف کسی کی بُرائی ہے، اب کسی کی بُرائی کے سامنے میرا حِلْم کم پڑ جائے، میری قُوَّتِ برداشت جواب دے جائے، یہ مجھے بالکل پسند نہیں ہے۔

ہمیں بھی چاہئے کہ ہر ایک کے ساتھ حُسْنِ اخلاق سے پیش آئیں۔

اسلام کی اچھائی کیا ہے...؟

ایک مرتبہ ایک صحابی بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے، عرض کیا: یارسولَ اللہ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   ! اسلام کی اچھائی کیا ہے؟ فرمایا: حُسْنِ اَخْلاق۔ وہ صحابی گھوم کر سیدھی جانِب سے پِھر آگئے، پِھر پوچھا: یارسول َاللہ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    ! اسلام کی اچھائی کیا ہے؟ فرمایا: حُسْنِ اَخْلاق۔ اب وہ صحابی گھوم کر دِل کی جانِب سے آئے، پھر وہی پوچھا: یارسولَ اللہ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  ! اسلام کی اچھائی کیا ہے؟ پِھر فرمایا: حُسْنِ اَخْلاق۔ اب وہ صحابی چوتھی بار پیچھے کی جانِب سے آئے، پِھر پوچھا: یارسولَ اللہ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  ! اسلام کی اچھائی کیا ہے؟ آپ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   نے چوتھی بار بھی وہی جواب دیا، فرمایا: حُسْنُ


 

 



[1]... تاریخ مدینہ دمشق،جلد:59، صفحہ:179۔