Ameer Muawiya ke Aala Ausaf

Book Name:Ameer Muawiya ke Aala Ausaf

اُمَّت کی خیر خواہی کا جذبہ

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے روایت سُنی، حضرت امیر مُعَاوِیہ   رَضِیَ اللہُ عنہ  کو حدیثِ پاک سُنائی گئی کہ جو اپنی رعایا سے محتاجی دور کرے، اللہ پاک اس پر محتاجی کے دروازے بند فرما دیتا ہے۔ آپ نے حدیثِ پاک سُنتے ہی اس پر عَمَل کیا اور لوگوں کی حاجتیں معلوم کرنے کے لئے ایک شخص مقرر فرما دیا۔

اس سے پتا چلتا ہے کہ حضرت امیر مُعَاوِیہ   رَضِیَ اللہُ عنہ  کے اندر خیر خواہی کا بہت جذبہ تھا۔  آپ لوگوں کی مدد فرمانے والے، ان کی حاجتیں پُوری کرنے والے، محتاجوں اور تنگدستوں کے کام آنے والے تھے۔

امت کی خیر خواہی کا جذبہ

حضرت  امیر مُعَاوِیہ    رَضِیَ اللہُ عنہ   نے ابو جَیش نامی ایک شخص کو مَحض اس لئے مُقَرر کررکھا تھا کہ وہ لوگوں کے پاس جائے اور پوچھا کرے کہ آج کسی کے یہاں بچے کی ولادت تو نہیں ہوئی ؟یا کوئی مہمان تو نہیں آیا؟تاکہ بیت المال سے و ظیفہ جاری کرنے کے لیے ان کا نام لکھ لیا جائے ۔([1])حضر ت امیر مُعَاوِیہ    رَضِیَ اللہُ عنہ   نے مکۂ  مکرمہ میں لنگر خانہ قائم فرمایا جس میں حاجیوں اور رمضان شریف کے مہینے میں غریبوں کے لئے کھانا پکایا جاتا تھا۔([2])

امیر مُعَاوِیہ کی دن بھر کی مصروفیات

روایات کے مطابق حضرت امیر مُعَاوِیہ   رَضِیَ اللہُ عنہ  کی عادَت تھی کہ*نمازِ فجر کے بعد تِلاوت فرماتے*پھر گھر تشریف لے جاکر گھریلو اُمور انجام دیتے*اس سے فراغت کے بعد


 

 



[1]... البدایہ و النہایہ، جز:8، جلد:4، صفحہ:530۔

[2]...  اخبار مکۃ  للازرقی،رباع بنی عبد الشمس بن عبدمناف ،صفحہ:864۔