Kar Saman Chalne Ka

Book Name:Kar Saman Chalne Ka

آنکھوں کے بارے میں پوچھو جن سے بدنگاہی کیاکرتے تھے۔ان سے پوچھو کہ پتلی جلد،خوبصورت چہرے،نرم و نازک بدن کے ساتھ کیڑوں نے کیا سلوک کیا؟ کیڑوں نے ان کے رنگ اُڑادیئے،گوشت کھاگئے،چہرےخاک آلودکر دیئے، خوبصورتی کو ختم کردیا،ریڑھ کی ہڈی توڑ کر جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے اور جوڑوں کو ریزہ ریزہ کردیا۔ ان سےپوچھو تمہارے خیمے اورعورتیں کہاں گئیں؟خدمت گارکہاں گئے؟غلام کہاں گئے؟ جمع پونجی اورخزانےکہاں گئے؟اللہ پاک کی قسم!انہوں نے قبر کے لئے کچھ تیاری نہیں کی،کوئی سہارابھی نہیں بنایا،نیکی کاپودابھی نہیں لگایا،سکونِ قبر کے لئے کچھ نہیں بھیجا۔کیااب وہ تنہائی اورویرانوں میں نہیں پڑے ہوئے؟ کیا اب ان کے لئے دن اور رات برابر نہیں؟ کیا اب وہ اندھیرے میں نہیں ہیں؟ہاں! اب ان کے اوران کےعمل کے درمیان رُکاوٹ کردی گئی اورعزیز و اَقرباسےان کی جُدائی ہوگئی ہے۔کتنے ہی خوشحال مَردوں اور عورتوں کی حالت بدل گئی،ان کےچہرےگل سڑ گئے،ان کےجسم گردنوں سے جدا ہو گئے، ان کےجوڑ الگ الگ ہوگئے،ان کی آنکھیں رُخساروں پر بہہ پڑیں، منہ خون اور پیپ سے بھر گئے،ان کےجسموں میں کیڑےمکوڑے پھرنے لگے،اعضا بکھرکر جُدا ہوگئے،خُدا کی قسم!کچھ ہی عرصے میں ان کی ہڈیاں بوسیدہ ہوگئیں، باغات چھوٹ گئے، کشادگی کے بعدوہ تنگی میں جا پڑے، ان کی بيواؤں نے دوسرے نکاح کرلئے، اَولاد گليوں میں دربدر ہے،رشتہ داروں نے ان کے مکانات وميراث بانٹ لئے۔ خدا کی قسم!ان میں کچھ خوش نصيب وہ ہیں جن کی قبروں میں وُسعت ،رونق اور تازگی ہے اور وہ قبروں میں مزے لوٹ رہے ہيں۔اے کل قبر میں اُترنے والے شخص!تجھے دنیاکی کس چیز نے دھوکے میں رکھا؟ کیاتو یہ سمجھتا ہےکہ ہمیشہ رہےگایا یہ دنیاتیرے لئے باقی رہے