کام کی باتیں

فریاد

کام کی باتیں

دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطّاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ 2025

اَلحمدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی کے تحت قائم جامعاتُ المدینہ میں بہتر تعلیم کے ساتھ ساتھ خصوصی تربیتی نشستوں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔جس میں علمی،عملی،اخلاقی اور معاشرتی اعتبار سے مختلف گوشوں پرطلبہ کی تربیت کی جاتی ہے۔اسی سلسلے میں نگرانِ شوریٰ نے ایک موقع پر طلبہ کی تربیت کرتے ہوئے ان کی قابلیت و صلاحیت بڑھانے کے مدنی پھول بیان فرمائے جو ذیل میں پیش کئے جارہے ہیں۔

(1)پڑھائی میں دل لگانے کے لئے طلبۂ کرام کو درودِ پاک کا معمول بنا لینا چاہئے ۔

(2)طالبِ علمِ دین کو اتنے زیادہ درودِ پاک یاد ہوں کہ بدل بدل کر پڑھے جائیں(تاکہ نئےنئے الفاظ کے ساتھ پڑھنے سے مزید شوق بڑھتا رہے۔)

(3)نبیِّ پاک  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی زیارت کا شوق رکھنے والے کے لئے درود ِپاک پڑھنا سب سے بہترین عمل ہے ۔

(4)دین کا طالبِ علم چلے توسنت کے مطابق،کھائے تو سنت کے مطابق الغرض اس کا ہر کام سنت کے مطابق ہو۔

(5)کسی کا رازکھول دینے سے راز آنا بند ہو جاتے ہیں(یعنی راز بتانے والا دوبارہ اسے راز کی باتیں نہیں بتاتا ۔)

(6)اللہ پاک جس سے دین کا کام لینا چاہے اس کے لئے کام کرنے کے راستے بھی آسان بنا دیتا ہے۔

(7)اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان  رحمۃُ اللہِ علیہ  کا سارا وقت دین کی ترویج و اشاعت میں گزرتا تھا۔ آپ عصر تا مغرب کا وقت اپنے محبین مُریدین طالبین کے مسائل حل کرنے کے لئے وقف کیا کرتے تھے ۔

(8)اعلیٰ حضرت  رحمۃُ اللہِ علیہ کی بیٹیوں کی شادی میں مولانا حسن رضا خان  رحمۃُ اللہِ علیہ نے شادی کے معاملات اورتمام تَر لوازمات خود طے کئے تاکہ آپ دین کا کام کرنے میں رکاوٹ محسوس نہ کریں، اس پر اعلیٰ حضرت  رحمۃُ اللہِ علیہ نے اپنے چھوٹے بھائی کے لئے ایک تاریخی جملہ ارشاد فرمایا:

”حسن میاں جو میں نے دین کی خدمت کی ہے اس میں آپ کا بھی حصہ ہے ۔“

(9)مولانا حسن رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ قلم بنا کر قلمدان میں رکھ دیتے تاکہ اعلیٰ حضرت دین کا کام چھوڑ کر قلم بنانے میں وقت نہ لگائیں۔

(10)حضرت علامہ عبدالمصطفیٰ اعظمی  رحمۃُ اللہِ علیہ نے اپنی کتاب ”جنتی زیور“ اپنی زوجہ کے نام کرتے ہوئے فرمایا: میری زوجہ نے مجھے علمی ودینی خدمتوں کے لئے خانگی (گھریلو)فکروں سے آزاد کردیا۔

(11)جو طلبۂ کرام ائمہ مساجد ہیں انہیں نہ صرف فرائض بلکہ سنن ونوافل بھی اپنے مصلے پہ ادا کرنے چاہئیں اور مقتدیوں کے مسائل حل کرنے کے لئے حتیّ الْامکان کوشش کرنی چاہئے۔

(12)دارلافتاء اہل سنت کے فتاویٰ جات کا درسِ نظامی کے طلبہ کو علم ہونا چاہئے نیزجامعات کے طلبہ کو دورِ حاضر کے فتنوں سےبھی باخبر ہونا چاہئے۔

(13)طلبہ کو اپنے اندر اعتماد پیدا کرنا چاہئے اوریہ سوچ ختم کرنی چاہئے کہ میں نہیں کر سکتا یا مجھے کرنا نہیں آتا ۔

(14)اگرہمیں کسی موقع پر انگلش کے چند الفاظ نہ آئیں تو ہم شرمندگی محسوس کرتے ہیں جبکہ اصطلاحاتِ شرعیہ نہ آئیں تواس وقت شرمندگی محسوس نہیں کرتے۔

(15)طلبہ کو یہ سوچ ختم کر دینی چاہئے کہ فارغُ التحصیل ہونے کے بعدمیرا کیا بنے گا؟شوق اور لگن سے پڑھئے اِن شآءَ اللہ آپ ایک اچھے عالم بن جائیں گے، کیا یہ دولت کم ہے ۔

(16)جامعۃُ المدینہ میں تعلیم کےمعیار کے ساتھ ساتھ تنظیم سکھانےکے لئے پہلے 41 روزہ مدنی انعامات کورس کرنے والوں کو ترجیح حاصل تھی لیکن اب جواساتذۂ کرام 12 ماہ کئے ہوں اور علمی عملی قابلیت و صلاحیت کے مالک ہوں انہی کو ترجیح حاصل ہوگی۔

(17)ابھی کچھ کرنے کا وقت ہے کام کر لیں بعد میں موقع نہیں ملے گا۔

امیرِ اہلِ سنّت  دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ  فرماتے ہیں:

(18)مرد وہ نہیں جو معاشرے کے ساتھ چلے بلکہ مرد وہ ہے جس کے ساتھ معاشرہ چلے ۔

(19)معاشرے کے رنگ میں اپنے آپ کو نہ رنگیں بلکہ معاشرے کو اپنے رنگ میں رنگ لیں۔

(20) فارغُ التحصیل ہونے کے بعداپنی قابلیت کو جانچنے کے لیے تَخَصُّص کا ٹیسٹ ضرور دیں تاکہ پتا لگ جائے کہ آپ کہاں کھڑے ہیں ؟

(21)علم کے ساتھ ساتھ تجربہ، حکمت ودانائی کے الگ نمبر ہیں۔

(22)مفتی کی علم اور عمل سے بھرپور گفتگو بتا دیتی ہے کہ یہ مفتی ہے ۔

(23)ہمارے (دارالافتاء اہلسنّت کے) مفتی تو مفتی رہے بلکہ نائب مفتی بھی علم وعمل میں کم نہیں ہیں ۔


Share