کچھ نیکیاں کمالے

رزق بڑھانے والی نیکیاں

(دوسری اور آخری قسط)

* محمد افضل عطاری مدنی

ماہنامہ فروری 2021

گزشتہ شمارے کے مضمون سے پیوستہ

 (4) جب حضرتِ سیِّدُنا آدم  علیہ السَّلام  زمین پر جلوہ فرما ہوئے توآپ  علیہ السَّلام  نے بَیْتُ اللہ شریف کے سات چکر لگائے ، پھر دو رکعت نماز پڑھ کر اللہ پاک کی بارگاہ میں اس طرح دعا کی : “ اللّٰهُمَّ اِنَّكَ تَعْلَمُ سَرِيرَتي ، وَعَلَانِيَتِي فَاقْبَلْ مَعْذِرَتِي ، وَتَعْلَمُ حَاجَتِي فَاَعْطِنِي سُؤْلِي ، وَتَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِي فَاغْفِرْ لِي ذَنْبِي اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ اِيمَانًا يُبَاشِرُ قَلْبِي ، وَيَقِينًا صَادِقًا حَتَّى اَعْلَمَ اَنَّه لَا يُصِيبُنِي اِلَّا مَا كَتَبْتَ لِي ، وَرِضًابِمَا قَسَمْتَ لِيترجمہ : اے اللہ! تو میرے ظاہر وباطن کو جانتا ہے ، میری معذرت قبول فرما لے اور تو میری حاجت بھی جانتا ہے لہٰذاوہ بھی پوری فرما دے اور تو جانتاہے جو کچھ میرے دل میں ہے پس میرے گناہوں کو بخش دے۔ اے اللہ! میں تجھ سے ایسے ایمان اور یقینِ صادق کا سوال کرتا ہوں جو میرے دل میں بس جائے یہاں تک کہ میں یقین کر لوں کہ مجھے وہی تکلیف پہنچ سکتی ہے جو تو نے میرے لئے لکھ دی ہے اور اس پر راضی رہنے کا سوال کرتا ہوں جس کا تو نے میرے بارے میں فیصلہ فرمادیا ہے۔

تو اللہ پاک نے آپ  علیہ السَّلام  کی جانب وحی فرمائی : “ اے آدم ! تیری اولاد میں سے جو شخص بھی یہ دعا کرے گا میں اس کے غم واَلَم اور تنگی دُور کردوں گا ، اس کے دل سے فقر کاغم نکال کر اُسے بے نیاز کر دوں گا اوراُسے وہاں سے رزق دوں گا جہاں سے اُسے گمان بھی نہ ہو گا اور دُنیا اس کے پاس ذلیل ہو کرآئے گی اگرچہ وہ اس کی خواہش نہ رکھتاہو۔ “ ([i])

(5) سورهٔ حجر کو لکھ کر تعویذ پہننے والا لوگوں کی نظروں میں محبوب ہوگا۔ اس کے کاروبار میں ترقی اور روزی میں برکت ہوگی۔ ([ii])

(6) سورهٔ دھر کو بکثرت پڑھنے سے علم و حکمت کی باتیں زبان پر جاری ہو جاتی ہیں اور 75 بار پڑھنے سے روزی میں برکت ہوتی ہے۔ ([iii])

(7)اللہكریم کا ذکر کرنا یعنی خالقِ حقیقی کو یاد رکھنا اور اس کی تسبیح بیان کرنا بھی رزق ملنے کا سبب ہے ، چنانچہ حدیثِ مبارکہ میں ہے کہ حضرتِ نوح  علیہ السَّلام نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا : اُوصِيكَ بِسُبْحٰنَ اللهِ وَبِحَمْدِهٖ ، فَاِنَّهَا صلَاةُ الْخَلْقِ ، وَبِهَا يُرْزَقُ الْخَلْقُ یعنی “ میں تمہیں سُبْحٰنَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ پڑھنے کا حکم دیتا ہوں کیونکہ یہ مخلوق کی تسبیح ہے اور اس کے سبب مخلوق کو رزق دیا جاتاہے ۔ “ ([iv])

(8)راہِ خدا میں خرچ کرتے رہنا ، کچھ نہ کچھ اللہ کی راہ میں دیتے رہنا بھی رزق بڑھنے کا سبب ہے۔ رسولُ اللہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے فرمایا : “ روزانہ جب صبح ہوتی ہےتو دو فرشتے نازل ہوتے ہیں ، ان میں سے ایک کہتا ہے ، اے اللہ ! خرچ کرنے والے کو بدلہ دے اور دوسرا کہتا ہے ، اے اللہ ! روکنے والے کے مال کو تلف کر۔ “ ([v]) ایک موقع پر حضورِ اقدس  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے فرمایا : اللہ کریم ارشاد فرماتا ہے : ’’اے ابنِ آدم! خرچ کرو میں تم پر خرچ کروں گا۔ ([vi])

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* مجلس رابطہ بالعلماء والمشائخ ، پاکستان



([i])   معجم اوسط ، 4 / ، 275حدیث : 5974 ، الروض الفائق ، ص64

([ii])    جنتی زیور ، ص592

([iii])    جنتی زیور ، ص600

([iv])   السنن الكبریٰ 6 ، / 208 ، حدیث : : 10668

([v])   مسلم ، ص392 ، حدیث : 2336

([vi])   بخاری ، 3 / 511 ، حدیث : 5352


Share