کتابِ زندگی

نہ کرنے والے 60 کام

* ابورجب عطاری مدنی

ماہنامہ فروری 2021

ایک مرتبہ رسولِ اکرم ، نُورِ مُجَسَّم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم    نے صحابۂ کرام   رضی اللہ عنہم  سے فرمایا کہ کیا میں تمہیں اچھے بُروں کی خبر نہ دوں ؟ سب خاموش رہے ، تین بار یہی اِستفسار فرمایا تو ایک شخص نے عرض کی : جی ہاں یَارسولَ اللہ!ہمیں ہمارے بُرے بَھلوں کی خبر دیجئے ! فرمایا : تمہارا بھلا وہ شخص ہے جس سے خیرکی اُمّید کی جائے اور اس کے شَر سے اَمْن ہو ، اور تمہارا بُرا وہ شخص ہے جس سے خیر کی اُمید نہ کی جائے اور اس کے شر سے امن نہ ہو ۔ (ترمذی ، 4 / 116 ، حدیث : 2270)

ماہنامہ فیضانِ مدینہ کے قارئین! ہماری بعض باتیں دوسروں کو اچھی لگتی ہیں اور بعض  بُری !اور کچھ تو اتنی زیادہ بری لگتی ہیں کہ لوگ ان سے چِڑنا اور جھنجلاناشروع ہوجاتے ہیں ، ایسا اس وقت ہوتا ہے جب ہم کسی کا ناپسندیدہ کام اس کے سامنے بار بار کریں ۔ اس سے ہمارا امپریشن بگڑتا ہے لوگ ہمیں بدتہذیب سمجھتے ہیں اور بعض صورتوں میں مسلمان کو بلاوجہِ شرعی تکلیف دینے کی بنا پر آخرت میں ہماری گرفت بھی ہوسکتی ہے۔ ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ ہم مسلمانوں کے لئے باعثِ راحت بنیں نہ کہ سببِ زحمت !اس تحریر میں اس قسم کے  60کاموں کی نشاندہی کی گئی ہے  جو ہمیں نہیں کرنے چاہئیں ، یہ باتیں بظاہر چھوٹی اور معمولی محسوس ہوں گی لیکن چھوٹے چھوٹے کنکر ایک ہی شخص کو بار بار مارے جاتے رہیں تو اسے اچھاخاصا زخمی کرسکتے ہیں۔ اس لئے ان باتوں کو غور سے پڑھئے ، سمجھئے پھر اپنے اندر تلاش کیجئے اور اگر آپ کی ذات میں یہ چیزیں موجود ہوں تو انہیں دُور کرنے کی کوشش کیجئے۔

 (1)آتے جاتے زور سے دروازہ بند کرنا ، خصوصاً جب دروازہ لوہے کا ہو (2)کسی کی آمدنی کم ہونےیا امتحان میں نمبر کم آنے پر طعنے دینا (3)کسی کے موبائل کی اچھی بھلی ٹیون تبدیل کردینا (4)یونہی کسی کےموبائل فون کی سیٹنگ بدل دینا (5)کوئی اپنا واٹس اپ وغیرہ چیک کررہا ہوتو اس کی اسکرین پر نظر رکھنا (6)کوئی کال کررہا ہوتو اس کے قریب اونچا بول کر اسے ڈسٹرب کرنا(7)عرصے بعد کسی کو فون کرکے اپنا تعارف کروانے کے بجائے پہیلیاں  بجھوانا کہ مجھے پہچانا ، بتاؤ! میں کون بات کررہا ہوں؟ (8)فون کرکے دوسرے کی مصروفیت پوچھے بغیرلمبی بات شروع کردینا ہوسکتاہے وہ کھانا کھا رہا ہو یا ڈرائیونگ کررہا ہو(9)آپ سے ملنے کے لئے آنے والا آپ کی مکمل توجہ چاہتا ہے ، ملاقاتی کو نظر انداز کرکے مسلسل موبائل فون پر لگے رہنے سے اسے اپنی بے عزتی کا احساس ہوگا (10)لوگوں کے الٹے سیدھے نام رکھنا (11)مشترکہ استعمال کی چیزیں مقررہ جگہ رکھنے کے بجائے ادھر ادھر رکھ دینا(12) بات بات پر گھورنا (13)احسان جتانا (14)تیسرے کی موجودگی میں کان میں بار بار سرگوشیاں کرنا ، بسا اوقات جس کے کان میں سرگوشی کی جارہی ہوتی ہے  اسے بھی اُلجھن ہورہی ہوتی ہے (15)عموماً گھروں میں ہر ایک کے استعمال کا تولیہ الگ ہوتا ہے ، اپنا تولیہ چھوڑ کر دوسرے کا تولیہ گیلا اور میلا کردینا (16)اے سی چلتا ہے تو بِل بھی بنتا ہے اکثریت اس کے استعمال میں محتاط ہوتی ہے ، ایسے میں کسی کے دفتر یا گھر میں  بغیر اجازت اے سی آن  کردینااس کے لئے پریشانی کا باعث ہوتا ہے (17)واش روم عموماً دو یا دوسے زائد افراد میں مشترکہ ہوتا ہے لیکن بعضوں کی طبیعت میں نظافت نہیں ہوتی یا شاید انہیں احساس نہیں ہوتا ، لہٰذا وہ فرش پر گندے پاؤں یا جوتوں کے داغ اور صابن پر ہاتھوں کی میل چھوڑ آتے ہیں (18)کوئی واش روم میں ہوتو انتظار کے بجائے دروازہ زور زور سے بجانا شروع کردینا (19)ہر چیز پر مَنفی تبصرہ کرنا(20) وقت دے کر ٹائم پر نہ پہنچنااور تاخیر کی معذرت بھی نہ کرنا (21) کسی کی موجودگی میں اس کی برائیاں بڑی شخصیت کے سامنے کرنا (22)بات بات پر شک کرنا (23)بات بے بات موڈ آف کرلینا (24)بیوی کا شوہر سے بار بار میکے جانے کی ضد کرنا (25)چھوٹے موٹے جھگڑوں پر بیوی کو طلاق کی دھمکی دینا (26)بیوی کتنا ہی اچھا کھانا پکائے اس میں کیڑے نکالنا (27)صبر وشکر کے بجائے ہروقت اپنے دُکھڑے سناتے رہنا (28)دوسروں کو بے وقوف  اورخود کو عقلِ کُل (یعنی بہت زیادہ عقل مند)قرار دینا (29)کوئی تنخواہ یا عمر نہ بتانا چاہے تو اسے کُریدنا(30)سگریٹ نوشی کرتے ہوئے دھواں دوسروں کے منہ پر چھوڑنا(31) اپنی غلطی کا ذمہ دار دوسروں کو قرار دینا (32)ماتحت افراد پر غیرضروری پابندیاں لگانا (33)اپنی کہے جانا دوسرے کی نہ سننا (34)اَکھڑ مزاجی کی وجہ سے کسی کو خاطر میں نہ لانا (35)ہر بات کو “ اَنا “ کا مسئلہ بنا کر ضِد پر اُتر آنا (36)بات بات پر بال کی کھال نکالنا (37)کسی کو اپنے مذاق کا ہدف  بنالینا (38)طنزیہ انداز میں گفتگو کرنا(39)کسی کے غم یا تکلیف پر خوشی کا اظہار کرنا (40)جن غلطیوں کی کوئی معافی مانگ چکا ہو ، یا جو بُری عادتیں وہ چھوڑ چکا ہو ان پر اسے عار دلانا (41)اپنی پسند کی جگہ پر بیٹھنے کے لئے کسی کو وہاں سے زبردستی اٹھا دینا (42)بلڈنگ کے پارکنگ ایریا میں پارکنگ کرتے وقت زیادہ جگہ گھیرنا (43)بِن مانگے مشورے دینا (44)کسی کے پرسنل معاملات میں دخل اندازی کرنا (45)رَش سے نکلنے کے لئے دوسروں کو دھکے مارنا(46)بات کرتے ہوئے زبان کے ساتھ ہاتھ بھی چلانا اور سامنے والے کے کبھی سر پر چپت لگانا تو کبھی کمر پر ہلکا مُکّا لگا دینا (47)دورانِ گفتگوہر بات پر سامنے والے سے تائید چاہنا کہ میں ٹھیک کہہ رہا ہوں نا! (48)گھر کا سودا سلف پورا لانے کے بجائے ہر مرتبہ کچھ نہ کچھ بھول جانا (49)خاتونِ خانہ کا ایک ہی مرتبہ  سارا سامان منگوانے کے بجائے چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لئے شوہر یا بیٹے کو بار بار مارکیٹ بھیجنا(50)اپنے بارے میں فضول خرچ اور دوسرے کے لئے کنجوس ہونا(51)کسی سے کوئی بات پوچھ کر اس کا جواب سننے کے بجائے دوسری طرف متوجہ ہوجانا (52)مصافحہ کرتے وقت منہ دوسری طرف پھیر لینا (53)عوامی جگہ پر وضو کرتے ہوئے دوسروں پر پانی کے چھینٹے اُڑانا (54)کسی کے ہارن دینے پر بغیر کسی وجہ کے اسے راستہ نہ دینا (55)تنگ گلی میں دوسری طرف سے گاڑی داخل ہوتے دیکھ کر بھی اپنی کار وغیرہ گلی میں گھسا لینا اور ٹریفک جام کردینا (56)کوئی بہت جلدی میں ہوتو اسے خوامخواہ روک کر غیرضروری بات شروع کردینا (57)شاگرد یا چھوٹے بھائی یا بیٹے وغیرہ  کی مصروفیت پوچھے بغیر اسے کام بولنا (58)مہلت دینے کے بجائے ہر کام فوراً کرنے پر اصرار کرنا (59)دو افراد کوئی بات کررہے ہوں تو ان کے درمیان جاکر کھڑا ہوجانا ، ہوسکتا ہے کہ وہ کوئی پرائیویٹ بات کررہے ہوں (60)سردیوں میں دوسرے کا احساس کئے بغیر پنکھا چلا دینا ۔

قارئین! اگر ہم اس انداز میں غور وفکر کریں تو مزید کئی ایسے کام نکلیں گے جو نہ کرنے کے ہیں ۔ اللہ پاک ہمیں کرنے کے کام کرنے اور نہ کرنے کے کاموں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* مُدَرِّس مرکزی جامعۃالمدینہ ،  عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ ، کراچی

 


Share