Book Name:Faizan e Imam e Azam
تو لازمی سفر کر ہی لیا کیجئے! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! ڈھیروں ڈھیر ثواب نصیب ہو گا۔
لوٹنے رحمتیں قافِلے میں چلو سیکھنے سنتیں قافِلے میں چلو!
چاہو گر بَرَکتیں قافِلے میں چلو پاؤ گے عظمتیں قافِلے میں چلو!
بارہ مَہ کیلئے تیس دن کیلئے بارہ دن دے ہی دیں قافِلے میں چلو!
سنّتیں سیکھنے تین دن کیلئے ہر مہینے چلیں قافِلے میں چلو!([1])
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
کردارِ امام اعظم، فیضانِ صدیقِ اکبر
پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے آقا ومولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بہت پیاری حدیث پاک ہے، فرمایا: اَصْحَابِي كَالنُّجُومِ بِاَيِّهِمْ اِقْتَدَيْتُمُ اِهْتَدَيْتُمْ میرے صحابہ ستاروں کی طرح ہیں، تم ان میں سے جس کی بھی پیروی کر لو گے، ہدایت پا جاؤ گے۔ ([2])
چونکہ مسلمانوں کے پہلے خلیفہ حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سب صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم سے اَفْضَل ہیں، آپ آقائے دوجہاں، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مزاجِ پاک سے زیادہ واقفیت رکھتے تھے، چنانچہ امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے حدیثِ رسول پر عَمَل یُوں کیا کہ حضرت صِدِّیق اکبر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کو اپنا آئیڈیل بنا لیا، آپ کا یہ معمول مبارَک تھا کہ اپنی زندگی کے ہر ہر معاملے میں سیرتِ صدیقِ اکبر سے راہنمائی لیا کرتے تھے۔([3])
ہر صحابیِ نبی! جنّتی! جنّتی! سب صحابیات بھی! جنّتی! جنّتی!