Book Name:Faizan e Imam e Azam
پیارے اسلامی بھائیو! امام جعفر صادِق رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ جو اَہْلِ بیتِ اَطْہَار رَضِیَ اللہ عنہم میں سے بہت بڑے امام ہیں۔ امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو ان کی صحبت کا فیضان بھی حاصِل ہے۔ ایک مرتبہ امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ امام جعفر صادِق رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے تو امام جعفر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے دیکھتے ہی فرمایا: میں دیکھ رہا ہوں کہ میرے نانا جان کی سنّٗت کو تم زندہ کرو گے۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے ہمارے امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی، الحمد للہ! آپ سُنّت کو زندہ کرنے والے ہیں۔ آپ جانتے ہیں سُنّت کو زندہ کرنے والے کی فضیلت کیا ہے؟ سنیئے! *حدیثِ پاک میں ہے: میری سُنّت کو زندہ کرنے والا روزِ قیامت عرشِ اِلٰہی کے سائے میں ہو گا۔ ([2])*ایک حدیث شریف میں فرمایا: جس نے میری سُنّت کو زندہ کیا، اس نے مجھ سے محبّت کی اور جس نے مجھ سے محبّت کی، وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ([3])*ایک اور حدیث شریف میں ہے: جس نے لوگوں کے بگڑنے (یعنی جہالت اور بے عملی پھیلنے)کے وقت میری سنّت کو مضبوطی سے تھاما، اسے 100شہیدوں کا ثواب ملے گا۔ ([4])
الحمد للہ! ہمارے امام، امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے متعلق امام جعفر صادِق رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ