Book Name:Faizan e Imam e Azam
فرمایا: عالِم کے حق کو صِرْف مُنافق ہی ہلکا جانتا ہے۔ ([1])
میں آپ کو مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ، بابِ مدینۃُ الْعِلْم(یعنی شہرِ عِلْم کے دروازے) مولیٰ علی رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کا ایک فرمان سُناتا ہوں، کتابوں میں باقاعِدہ سند کے ساتھ لکھا ہے کہ ایک مرتبہ مولیٰ علی شیرِ خُدا رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا: عنقریب کوفہ میں ایک شخص ہو گا، لوگ اسے اَبُوحنیفہ کہیں گے*وہ اپنے دور میں اَہْلِ عِلْم کا سردار ہو گا*تمام شہروں کے عُلَما اس سے راہنمائی لیں گے*وہ عِلْم اور حِلْم (یعنی قوتِ برداشت) کا خزانہ ہو گا*اپنے عِلْم کےذریعے ہزاورں لوگوں کو تباہی سے بچائے گا*بعض لوگ حسد کی وجہ سے اسے بُرا بھلا کہیں گے اور اپنا ایمان خراب کر لیں گے۔ ([2])
اَلْاَمَان ْوَالْحَفِیْظ...!! پیارے اسلامی بھائیو! واقعی یہ شرعی مسئلہ ہے، جو عالِم سے اس کے عِلْمِ دِین کے سبب بغض رکھتا ہے، وہ دائرۂ اِسْلام سے نکل جاتا ہے۔([3]) اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہمیشہ تمام عاشقانِ رسول عُلَمائے کرام، سارے کے سارے اَوْلیائے کرام کے بااَدَب رہیں، کسی کے متعلق بھی گھٹیا لفظ زبان پر ہر گز ہر گز نہ لایا کریں۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہاں ایک شرعِی مسئلہ بھی ذِہن میں رکھ لیجئے! تقلید یعنی اَئِمَّۂ مُجْتَہِدِیْن میں سے کسی ایک کی پیروی کرنا واجب ہے،ضروری ہے۔([4]) اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اے ایمان والو! اللہ کی