Book Name:Faizan e Imam e Azam
پیارے اسلامی بھائیو! امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بہت بڑے عالِم بھی تھے، آپ دِن بھر عِلْمِ دِین سیکھنے سکھانے میں مَصْرُوف رہتے، یقیناً یہ بھی عِبَادت ہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ آپ ساری ساری رات عِبَادت بھی کیا کرتے تھے۔ علّامہ اِبْنِ حجر ہَیْتَمِیشافعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ لکھتے ہیں: اِمامِ اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا پوری رات عبادت کرنا اور تہجد پڑھنا تواتر سے ثابت ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ 30 سال تک ایک رکعت میں مکمل قرآن پڑ ھتے رہے اور آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے 40 سال تک عشا کے وضو سے فجر کی نمازپڑھی۔([1])*ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن مبارَک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے سامنے کسی شخص نے اِمامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی غیبت کی تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:تجھ پر افسوس ہے کہ تو ایسے شخص کی غیبت کرتا ہے جس نے 45سال تک ایک وضو سے پانچوں وقت کی نماز پڑھی اور ایک رکعت میں قرآنِ پاک ختم فرماتے تھے اور جو کچھ مجھے فقہ کا علم ہے، وہ سب میں نے ان سے حاصل کیا ہے۔([2])*آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ رات بھر ایک ہی رکعت میں قرآنِ پاک پڑھا کرتے تھے اور خوف ِخدا سے اس قدر روتے کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے ہمسایوں کو بھی آپ پر رحم آنے لگتا۔([3])
حضرت مِسْعَر بِن کِدام رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں امامِ اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی مسجِد میں حاضِر ہوا، دیکھا کہ فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ لوگوں کو سارا دِن