Book Name:Faizan e Imam e Azam
اِمامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ تابعی ہیں
پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے امام، اِمامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ تابعی ہیں یعنی آپ نے * حضرت انس بن مالِک *حضرت عبداللہ زُبِیْدی *حضرت جابِر بن عبد اللہ *حضرت مَعْقَل بن یَسَار رَضِیَ اللہ عنہم وغیرہ صحابہ کی زِیارت بھی کی ہے اور ان میں سے کئی ایک سے حدیثیں بھی سنی ہیں۔([1]) اور تابعی کی کیا شان ہے؟ قرآنی آیت سنیئے! اللہ پاک فرماتا ہے:
وَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْهُمْ بِاِحْسَانٍۙ-رَّضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ وَ اَعَدَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ(۱۰۰) (پارہ:11، سورۂ توبہ:100)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان :اور دوسرے وہ جو بھلائی کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والے ہیں ان سب سےاللہ راضی ہوا اور یہ اللہ سے راضی ہیں اور اس نے ان کیلئے باغات تیار کر رکھے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں، ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں گے، یہی بڑی کامیابی ہے۔
مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اس آیتِ کریمہ کا خُلاصہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: یعنی اے مَحْبُوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! آپ کے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم میں اگلے مہاجِرِین اور اَنْصار اور وہ لوگ جو بھلائی کے ساتھ ان کی پیروی کریں (مثلاً تابعینِ کرام رَحمۃُ اللہ علیہم) اُن کی شان یہ ہے کہ اللہ پاک اُن سے راضی ہو چکا اور وہ لوگ اللہ پاک سے راضی ہو چکے (کہ اللہ پاک انہیں غریبی، امیری، صحت، بیماری وغیرہ جس حال میں رکھے، وہ اس سے راضی ہیں، کبھی کسی چیز کی شکایت نہیں کرتے) اللہ پاک نے ان کیلئے ایسی جنتیں تیار کر رکھی ہیں، جن کے نیچے نہریں رواں ہیں، وہ ان جنتوں میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے، یہ نعمتیں