Book Name:Faizan e Imam e Azam
مِلنا بڑی ہی کامیابی ہے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے نیک صالِح تابعین کی...!! الحمد للہ! ہمارے امام اِمامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ایسے ہی ہیں*آپ نے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کی خُوب پیروی کی*ان سے عِلْمِ دِین سیکھا*ان کے نقشِ سیرت پر چلے*صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم سے راہنمائی لے کر ساری زندگی عبادت و ریاضت اور دِین کی خِدْمت کرتے ہوئے گزاری*ہمیشہ اللہ پاک سے راضِی رہے، کبھی، کسی حالت پر آپ نے شکوہ نہ کیا، بَس رحمٰن و رحیم رَبّ کی رضا کے طلبگار رہے، لہٰذا اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! اللہ پاک آپ سے راضِی ہے اور اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! آپ جنّتی ہیں بلکہ اللہ پاک نے چاہا تو آپ کے صدقے ہم گنہگار بھی بخشے جائیں گے۔
ہو نائبِ سرورِ دو عالم، اِمامِ اعظم ابوحنیفہ!
سِراجِ اُمّت فقیہِ اَفْخَم، اِمامِ اعظم ابوحنیفہ!
جو بے مثال آپ کا ہے تقوٰی، تو بے مثال آپ کا ہے فتوٰی
ہیں علم و تقوٰی کے آپ سَنْگَم، اِمامِ اعظم ابوحنیفہ!([2])
اِمامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی علمی شان
حضرت اَزْہَر بن کیسان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ میری قسمت کا ستارہ چمکا، مجھے خواب میں نبیوں کے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زیارت نصیب ہوئی، شیخینِ کریمین یعنی حضرت ابو بکر و عمر رَضِیَ اللہ عنہما بھی ساتھ تھے، میں نے حضرت ابوبکر و عمر رَضِیَ اللہ عنہما کی خِدْمت میں عرض کیا: میں رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ