Book Name:Faizan e Imam e Azam
شَعْبَان شریف کی تیسری اہم عبادت نفل روزہ ہے۔ پیارے آقا صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ رمضان المبارک کے بعد سب سے زیادہ شَعْبَان شریف میں روزے رکھنا پسند فرماتے تھے۔ مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہ عنہا فرماتی ہیں: اللہ پاک کے آخری نبی، مکی مدنی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو میں نے شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں روزہ رکھتے نہ دیکھا، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم سِوائے چند دِن کے پورے ہی ماہ کے روزے رکھا کرتے تھے۔([1]) ایک مرتبہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں سُوال ہوا: رمضان کے بعد کون سے روزے اَفْضَل ہیں؟ فرمایا: رمضان کی تعظیم کے لئے شعبان کے روزے رکھنا۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو! اَحادیثِ مُبارَکہ میں نفل روزوں کے کئی فضائل بیان ہوئے ہیں۔تین روایات بیان کرتا ہوں:(1): جس نے ثواب کی اُمّید رکھتے ہوئے ایک نفْل روزہ رکھا اللہ پاک اُسے دوزخ سے چالیس40سال (کافاصِلہ ) دُور فرمادے گا۔([3]) (2):اگر کسی نے ایک دِن نَفْل روزہ رکھا اور زمین بھر سونا اُسے دیا جائے جب بھی اِس کا ثواب پُورا نہ ہوگا اس کا ثواب تو قِیامت ہی کے دِن ملے گا۔([4])(3):جس نے ایک دن کا نَفْل روزہ رکھااللہ پاک اُسے جہنّم سے اتنا دُور کردے گا جتنا زمین وآسمان کا درمیانی فاصِلہ ہے۔([5])
[1]...ترمذی، کتاب:الصوم، باب:ماجاء فی وصال شعبان برمضان، صفحہ:206، حدیث:736۔
[2]...ترمذی، کتاب: زکوٰۃ، باب: فضیلتِ صدقہ، صفحہ:189، حدیث:663۔
[3]...کنز العمال، جز:8، جلد:8، صفحہ:255، حدیث:24148۔
[4]...مسند ابی یعلی، مسند ابو ہریرہ، جلد:4، صفحہ:459، حدیث:6123۔
[5]...معجم کبیر، جلد:7، صفحہ:49، حدیث:13742۔