Pul Sirat Ke 7 Marahil

Book Name:Pul Sirat Ke 7 Marahil

کریم میں فرماتا ہے:

فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّاۙ(۵۹) (پارہ:16 ،سورۂ مریم:59)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:تو ان کے بعد وہ نالائق لوگ ان کی جگہ آئے جنہوں نے نمازوں کو ضائع کیا اور اپنی خواہشوں کی پیروی کی تو عنقریب وہ جہنم کی خوفناک وادی غَیّ سے جاملیں گے۔

اس آیتِ مقدسہ میں غَیّ کا تذکرہ ہے، حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اَعظمی    رحمۃُ اللہِ علیہ   فرماتے ہیں:غَیّجہنم میں ایک وادی ہے جس کی گرمی اور گہرائی سب سے زیادہ ہے،اس میں ایک کنواں ہے جس کا نام ہَب ہَب ہے،  جب جہنم کی آگ بجھنے پر آتی ہے تو اللہ پاک اس کنوئیں کو کھول دیتا ہے جس سے وہ بدستور(یعنی پہلے کی طرح) بھڑکنے لگتی ہے۔([1])

دُنیوی کُنواں

امیرِاہلسنت مولانا محمد الیاس عطارقادری  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ  الْعَالِیَہ  اس آیت کے ضمن میں ہمیں سمجھاتے ہوئے فرماتے ہیں: اے عاشقانِ رسول!اس خو فناک کنویں کو سمجھنے کے لیے کبھی کسی دُنیوی گہرے کنویں کے کنارے کھڑے ہو کر اُس کی گہرائی میں ذرا نظر ڈالئے اور سوچئے کہ اگر دُنیا کے اِس کنویں ہی میں قید کردیا جائے تو کیا اِس سزا کو بَرداشت کرسکیں گے؟ اگر نہیں اور یقینا نہیں تو پھر جہنّم کے خوفناک کنویں کا عذاب کیونکر برداشت ہوسکے گا! ([2])

ہو گی دُنیا خراب، آخرت بھی خراب                                    بھائیو! تم کبھی چھوڑنا مت نماز


 

 



[1]...بہارِ شریعت ،جلد:1 ،صفحہ:434،حصہ:3۔

[2]... فیضانِ نماز، صفحہ:422۔