Pul Sirat Ke 7 Marahil

Book Name:Pul Sirat Ke 7 Marahil

نہیں بچایا؟ اگر زبان کو ان گُنَاہوں سے بچایا ہو گا تو آدمی نَجات پا لے گا، ورنہ ہلاک ہو جائے گا۔ ([1])حدیثِ پاک میں ہے: جو شخص مسلمان پر کوئی بات کہے، اس کا مقصد اسے عیب لگانا ہوتو اللہ پاک اسے پُل صِراط پر روکے گا جب تک اس چیز سے نہ نکلے جو اس نے کہی (یعنی جب تک اس کی سزا نہ بھگت لے یا مُتَعَلِّقہ فرد سے معاف نہ کروا لے، تب تک پُل صِراط پار نہیں کر پائے گا)۔ ([2])

پیارے اسلامی بھائیو! * غیبت*چغلی*بُہتان (یعنی اِلزام تراشیاں)*دوسروں کے اُلٹے اُلٹے نام پُکارنا*کسی کے رنگ*قد وغیرہ پر جملے کسنا، انتہائی بُرے عَمَل، گُنَاہ و حرام اور جہنّم میں لے جانے والے کام ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ اپنی زبان  کنٹرول میں رکھا کریں، کہنے کی باتیں کہیں، ورنہ خاموش رہیں، بالخصوص گُنَاہوں بھری بات تو بالکل بھی اپنی زبان پر نہ لایا کریں۔

غیبت کی تباہ کاریاں

امیرِاہلسنت مولانا محمد الیاس عطارقادری  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ  الْعَالِیَہ  اپنی کتاب غیبت کی تباہ کاریاں میں احادیث اور روایات کی روشنی میں لکھتے ہیں: *غیبت ایمان کو کاٹ کر رکھ دیتی ہے *غیبت بُرے خاتمے کا سبب ہے*بکثرت غیبت کرنے والے کی دعا قبول نہیں ہوتی *غیبت سے نَماز روزے کی نورانیَّت چلی جاتی ہے *غیبت سے نیکیاں برباد ہوتی ہیں*غیبت نیکیاں جلا دیتی ہے*غیبت کرنے والا توبہ کر بھی لے تب بھی سب سے آخِرمیں جنَّت میں داخِل ہوگا، اَلغَرض غیبت گناہِ کبیرہ، قطعی حرام اور جہنّم میں لے جانے والاکام ہے*غیبت زنا


 

 



[1]... بستان الواعظین، مجلس فی ذکر المیزان و الصراط، صفحہ:88۔

[2]... الزہد لابن مبارک، باب ماجاء فی الشح، صفحہ:219، حدیث:686۔