Book Name:Pul Sirat Ke 7 Marahil
نہیں جانتا کہ یہ ہوا میری عِبَادات کو اللہ پاک کے حُضُور حاضِر کرے گی یا دُور کر دے گی، دوسری طرف مَلَکُ الموت عَلَیْہ ِالسَّلام اور پُل صِراط ہے اور میں قاضِی عادِل (یعنی اللہ پاک )کی طرف تَوَجُّہ لگائے ہوئے حکم کا انتظار کر رہا ہوں، نہ جانے مجھے جنّت میں جانے کا حکم دیا جائے گا یا جہنّم کی طرف دھکیل دیا جائے گا۔ ([1])
اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! حضرت خواجہ جنید بغدادی رحمۃُ اللہِ علیہ کا خوفِ خُدا دیکھئے! کیسا عظیم تھا، آخری وقت میں بھی ہمیں نصیحت کر گئے کہ اے لوگو! *کبھی بھی اپنے اَعْمال پر بھروسا نہ کرنا*اپنی عِبَادتوں پر تکیہ نہ جما لینا*اللہ پاک بڑا بےنیاز ہے*بس ہر وقت ڈرتے ہی رہنا...!! *ہاں! ہاں! پُل صِراط تمہارے سامنے ہے*وہ خطرناک راستہ جو جہنّم کے اُوپَر سے گزرتا ہے*آہ! اس پُل سے گزرنا انتہائی دُشوار ہو گا*نہ جانے اس سے گزر کر جنّت میں جانا نصیب ہو گا یا جہنّم کی گہرائی میں گِر کر عذابِ اِلٰہی میں گرفتار ہو جانا پڑے گا، لہٰذا اے لوگو...!! ہمیشہ اللہ پاک سے ڈرتے، اس کے خوف سے آنسو بہاتے رہا کرو...!!
محبّت میں اپنی گُما یاالٰہی! نہ پاؤں میں اپنا پتا یاالٰہی!
مِرے اَشک بہتے رہیں کاش ہر دم ترے خوف سے یاخدا! یاالٰہی!
ترے خوف سے تیرے ڈر سے ہمیشہ میں تھرتھر رہوں کانپتا یاالٰہی!([2])
پیارے اسلامی بھائیو! آج رَمْضَان شریف کی 27 وِیں رات ہے اور اکثر عُلَمائے کرام