رسولُ اللہ ﷺ کا 7 چیزوں کے بیان سے تربیت فرمانا

نئے لکھاری

رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا 7 چیزوں کے بیان سے تربیت فرمانا

*حافظ محمد حماس

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2025

رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنی امت کی راہنمائی اور تربیت کے لئے مختلف مواقع پر اہم ہدایات اور نصیحتیں ارشاد فرمائیں، جن کا مقصد انسان کی دنیاوی اور اخروی کامیابی کی طرف راہنمائی کرنا تھا۔ وہ فرامین زندگی کے مختلف پہلوؤں کو محیط ہیں اور ہر مسلمان کے لئے راہنمائی کا ذریعہ ہیں۔یہ ہدایات اخلاق، عبادات، معاشرت اور روحانی اصلاح پر مبنی ہیں، جن پر عمل پیرا ہو کر انسان اپنی زندگی کو دین ِ اسلام کے مطابق ڈھال سکتا ہے۔رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے متعدد احادیث میں سات چیزوں کا ذکر کرتے ہوئے تعلیمات دی ہیں ان میں سے 5 فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم آپ بھی پڑھئے:

(1) سات ہلاک کرنے والی چیزیں: سات چیزوں سے بچو جو ہلاک کرنے والی ہیں، صحابۂ کرام نے پوچھا: یا رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! وہ کیا ہیں؟ ارشاد فرمایا:(1)اللہ کے ساتھ شرک کرنا (2)جادو کرنا (3)ناحق کسی کی جان لینا (4)یتیم کا مال کھانا (5) سود کھانا (6) جہاد سے پیٹھ پھیرنا (7)پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانا۔(بخاری، 2/243، حديث: 2766)

(2)سات لوگ سایۂ عرش میں ہوں گے: اللہ تعالیٰ سات لوگوں کو اپنے (عرش کے)سایہ میں جگہ دے گا جس دن کوئی سایہ نہیں ہوگا سوائے اس کے سایہ کے:(1) انصاف کرنے والا حاکم (2) وہ نوجوان جس کی جوانی عبادت میں گزری (3) وہ شخص جس کا دل مسجد سے لگا رہتا ہے (4) وہ دو آدمی جو اللہ کے لئے محبت کرتے ہیں اور اسی پر ملاقات کرتےاور جدا ہوتے ہیں (5) وہ آدمی جسے خوبصورت اور منصب والی عورت بدکاری کی دعوت دے اور وہ کہے میں اللہ سے ڈرتا ہوں (6) وہ آدمی جو چھپ کر صدقہ دیتا ہے (7)وہ آدمی جو تنہائی میں اللہ کو یاد کرے اور اس کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر آئیں۔ (بخاری،1/236،حدیث660)

(3)سات کاموں کا حکم دیا: رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے صحابہ ٔ کرام کو سات باتوں کا حکم دیا: (1)جنازوں کے ساتھ جانے (2)مریض کی عیادت کرنے (3)دعوت قبول کرنے (4)مظلوم کی مدد کرنے (5)قسم پوری کرنے (6)سلام کا جواب دینے اور (7)چھینکنے والے کا جواب دینے کاحکم دیا۔ (دیکھئے:بخاری،1/420، حديث: 1239)

(4) سات افراد کے لئے موت، شہادت ہے: راہ ِ خدا میں مارے جانے کے علاوہ  شہادت سات طرح کی ہے: (1)طاعون میں مرنے والا شہید ہے (2) پانی میں ڈوب کر مرنے والا شہید ہے (3)ذات الجنب (ایسی بیماری جس میں پسلیوں پر پھنسیاں نمودار ہوتی ہیں، پسلیوں میں درد اوربخار ہوتا ہے،اکثر کھانسی بھی اٹھتی ہے، مراٰۃ المناجیح، 2/ 420) کی بیماری میں مرنے والا شہید ہے (4)پیٹ کی بیماری سے مرنے والا شہید ہے (5)آگ میں جل کر مرنے والا شہید ہے (6)دب کر مرنے والا شہید ہے اور (7)جو عورت بچے کی پیدائش میں مر جائے وہ شہید ہے۔(ابو داؤد،3/253، حدیث: 3111)

(5) مرنے کے بعد سات اعمال کا اجر : سات چیزیں ایسی ہیں جن کا اجر مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے جبکہ وہ بندہ اپنی قبر میں ہوتا ہے: (1)جس نے علم سکھایا ہو (2)کسی نہر کو جاری کیا ہو (3)کسی کنویں کو کھودا ہو (4)کھجور کا درخت لگایا ہو (5)مسجد بنائی ہو (6)قراٰن کا نسخہ وراثت میں چھوڑا ہو (7) ایسی نیک اولاد چھوڑی ہو جو اس کے مرنے کے بعد اس کے لئے استغفار کرتی رہے۔ (مسند بزار،13/483،حدیث: 7289 )

یہ احادیثِ مبارکہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی عظیم تعلیمات اور اسلامی اصولوں کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہیں، نبیِّ پاک علیہ السّلام کی زندگی اور فرامین، امت کی مکمل راہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اُمت کو صرف عبادات اور عقائد میں ہی نہیں بلکہ عملی زندگی کے ہر شعبے میں تربیت دی۔ آپ علیہ السّلام کی احادیث ہمیں دنیاوی اور اخروی زندگی کی کامیابی کے لئے اصول سکھاتی ہیں۔اللہ تبارک و تعالیٰ ہم سب کو نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے اُسوہ ٔ حسنہ پر عمل کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*( درجہ ٔ سادسہ ‏ جامعۃ ُالمدینہ گلزار حبیب سبزه زار لاہور )


Share