
کم سن صحابہ کرام
حضرت عامر بن واثلہ اور حضرت مُسْتَوْرِد بن شدّاد رضی اللہ عنہم
*مولانا اویس یامین عطّاری مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ اپریل 2025
کم عمری میں جن بچوں کو اللہ پاک کے آخری نبی حضرت محمدِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صحابی ہونے کا شرف حاصل ہوا اُن میں حضرت عامر بن واثلہ اور حضرت مُسْتَورد بن شدّاد رضی اللہ عنہم بھی شامل ہیں، آئیے! ان کے بارے میں پڑھ کر اپنے دِلوں کو محبتِ صحابۂ کرام سے روشن کرتے ہیں:
حضرت عامر بن واثلہ رضی اللہ عنہ
آپ رضی اللہ عنہ کی ولادت غزوۂ اُحد کے سال یعنی 3ہجری میں ہوئی، ([1])آپ اپنی کنیت ابوطفیل سے مشہور ہیں۔
تعدادِ روایات: آپ سے9 احادیث مروی ہیں۔([2])
نمکین حُسن والے: حضرت سیّدنا ابوطفیل عامربن واثلہ نے حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے حسنِ مبارک کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: رَاَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ اَبْيَض مَلِيحًا مُقَصّدًا یعنی میں نے رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو دیکھا، آپ گورے ، نمکین حُسن والے، میانہ قد تھے۔([3])
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں:حُسن دو قسم کا ہوتا ہے: ملیح اور صبیح۔ملیح جس کا ترجمہ ہے نمکین حسن اگرچہ صباحت بھی حسن ہے مگر ملاحت حسن کا اعلیٰ درجہ ہے۔ اس میں فرق بیان سے معلوم نہیں ہوسکتا بلکہ اس کی چھانٹ عاشق کی نگاہ کرتی ہے، اس کے بیان سے زبان قاصِر ہے۔اعلیٰ حضرت قُدس سرہ نے فرمایا: شعر
ذِکر سب پھیکے جب تک نہ مذکور ہو
نمکین حُسن والا ہمارا نبی
یوں سمجھو کہ سفید رنگ صبیح ہے اور سفیدی میں سُرخی کی جھلک ہو اور اس میں کشش ہو کہ دل ادھر کھچے اور دیدہ (آنکھ) اس کے دیدار سے سیر نہ ہو وہ ملیح ہے یعنی نمکین حُسن ہے حُضور ایسے ہی حسین تھے۔([4])
وصال:آپ نے حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ظاہری حیات شریف کے 8سال پائے،آپ نے سِن 110 ہجری میں مکۂ مکرمہ میں وفات پائی، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان میں سب سے آخر میں آپ رضی اللہ عنہ کا وصال ہوا۔([5])
حضرت مُسْتَوْرِدبن شدّاد رضی اللہ عنہما
آپ رضی اللہ عنہ کا شمار کم سِن صحابہ میں ہوتا ہے، مگر آپ نے حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا کلام شریف یاد رکھا اور روایت کیا۔([6])
تعدادِ روایات: آپ سے7 احادیث مروی ہیں۔([7])
وُضو میں پاؤں کا خلال کرنا: ایک روایت میں آپ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو دیکھا کہ جب وُضو کرتے تو اپنے ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے اپنے پاؤں کی انگلیوں کا خلال کرتے۔([8])
وصال:حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے وصالِ ظاہری کے وقت آپ رضی اللہ عنہ نو عمر تھے،([9])آپ رضی اللہ عنہ نے سِن45 ہجری میں مصر یا اسکندریہ میں وفات پائی۔([10])
اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بےحساب مغفرت ہو۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خاتمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی
Comments