مدنی مذاکرے کے سوال جواب
ماہنامہ فیضانِ مدینہ دسمبر 2024
(1)گھر میں پپیتے کا لگا ہوا درخت کاٹناکیسا؟
سُوال: میرے گھر میں پپیتے کا درخت لگا ہوا ہے جس پر بچے پتّھر مارتے ہیں، کیا میں اُس درخت کو کاٹ سکتا ہوں؟
جواب: بچّوں کا ایسا کرنا غلط ہے، انہیں اِس طرح پتّھر مارنے سے روکنا چاہئے۔ اگر درخت کی وجہ سے آپ کو تکلىف ہوتی ہے تو بے شک درخت کاٹ دىجئے۔(مدنی مذاکرہ، 14ربیع الاول شریف 1442ھ)
(2)کیا مسجد کا کچرا بہتے پانی میں ڈالنا چاہئے؟
سُوال:میں نے سنا ہے کہ مسجد کا کچرا بہتے ہوئے پانی میں پھینکنا چاہئے، اس بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں کہ مسجد کے کچرے کا کیا کریں؟
جواب:مسجد کا کوڑا، دُھول وغیرہ ڈسٹ بین یا کچرا کنڈی میں نہیں ڈالنا چاہئے، بہتے پانی میں ڈالنا بھی ضروری نہیں ہے، بہتر یہ ہے کہ کسی ادب کی جگہ پر ڈالا جائے۔(مدنی مذاکرہ، 13رجب شریف 1444ھ)
(3)پاک و ہند والوں کا کعبے کے کس حصّے کی طرف مُنہ ہوتا ہے؟
سُوال:پاک و ہند والے جب کعبہ شریف کی طرف مُنہ کرتے ہیں تو کعبے کے کون سے حصّے کی طرف مُنہ ہوتا ہے؟
جواب:کعبے کے دروازے کی طرف۔(مدنی مذاکرہ، 27صفر شریف 1441ھ)
(4)ہر مذہبی شخص کو حاجی کہناکیسا؟
سُوال: اگر کسی نے حج نہ کیا ہو مگر مذہبی ہو تو کیا اسے حاجی صاحب کہہ سکتے ہیں؟
جواب: جس نے حج کىا ہواُسی کو حاجی کہا جائے کیونکہ عُرف ىہى ہے، جیسے نمازى وہى ہے جو نماز پڑھتا ہو۔(مدنی مذاکرہ، 14ربیع الاول شریف 1442ھ)
(5)جنات اور فرشتوں کو ایصالِ ثواب کرنا کیسا؟
سُوال:کیا ہم جنات کو ایصالِ ثواب کرسکتے ہیں؟
جواب:جی ہاں! مسلمان جنات کو، یوں ہی فرشتوں کو بھی ایصالِ ثواب کیا جاسکتا ہے۔(مدنی مذاکرہ، 14ربیع الاول شریف 1442ھ)
(6)نکاح کے بعد دُعا مانگنا
سُوال: نکاح کے بعد جب دُعا مانگی جاتی ہے تو دور بیٹھے لوگوں کو آواز نہیں آتی اور جو قریب بیٹھے ہوتے ہیں وہ بھی شور کی وجہ سے صحیح نہیں سُن پاتے لیکن سب ہاتھ اُٹھائے ہوئے ہوتے ہیں ایسے موقع پر کیا کرنا چاہئے آیا دُعا مانگی جائے یا خاموش رہا جائے؟
جواب: اگر کوئی دُعا مانگ رہا ہو تو اس کی دُعا سننا واجب نہیں ہے اپنے طور پر بھی دُعا مانگ سکتے ہیں۔ نکاح کی تقریب میں ان کے لئے دُعا کرنی چاہئے جن کا نکاح ہو رہا ہے کہ اللہ پاک ان کی شادی خانہ آبادی فرمائے۔ ”شادی خانہ آبادی“ کا مَطلب یہ ہے کہ ان کا گھر آباد رہے، ان کے گھر میں لڑائی جھگڑے نہ ہوں، بلکہ یہ لوگ تقویٰ و پرہیزگاری کے ساتھ اللہ پاک اور اس کے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی فرماں برداری میں زندگی بسر کریں۔(مدنی مذاکرہ، 22شعبان شریف 1440ھ)
(7)دیوار سے تیمم کرنا کیسا؟
سُوال:کیا دیوار سے تیمم کیا جاسکتا ہے؟
جواب:اگر دیوار مٹی کی قسم سے ہے تو اس سے تیمم ہوجائے گا اور اگر دیوار پر Oil paint کیا گیا ہے تو اب تیمم نہیں ہوگا البتہ Oil paint والی دیوار پر اُڑ اُڑ کر دُھول مِٹّی کی تہہ جم جائے تو اب اس مٹی سے تیمم کیا جاسکتا ہے۔(مدنی مذاکرہ، 27صفر شریف 1441ھ)
(8)بددُعا دینے کے بعد پچھتاوا ہوتو کیا کریں؟
سُوال: اگر کبھی کسی کو بد دُعا دی ہو اور اب پچھتاوا ہورہا ہو تو کیا کیا جائے؟
جواب: اُس کے لئے دُعائیں کریں اور اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کریں کہ ”یااللہ پاک! میں نے اُسے بددُعا دی تھی اُس پر کَرَم کردے اور اُسے کوئی تکلیف نہ پہنچے“ باقی دُعا یا بَددُعا قُبول کرنا یا نہ کرنا اللہ ربُّ العزت کے اِختِیار میں ہے۔(مدنی مذاکرہ، 27صفر شریف 1441ھ)
(9)دورانِ وظیفہ تعداد بھول جائیں تو کیا کریں؟
سُوال: اگر کوئی وظیفہ 90 بار پڑھنا ہو اور پڑھتے پڑھتے تعداد بُھول جائیں تو کیا کریں؟
جواب: جہاں دِل جمے کہ اِتنی بار پڑھا ہے، اُتنا تصوُّر کرکے وظیفہ پورا کرلیں۔(مدنی مذاکرہ، 27صفر شریف 1441ھ)
(10)سب سے افضل دُرُود
سُوال: کیا بڑے دُرُود ِپاک کی فضیلتیں چھوٹے درود میں بھی ملتی ہیں؟
جواب: فضیلت کا دار و مدار چھوٹے یا بڑے دُرود ِپاک پر نہیں ہے۔ البتہ دُرُودِ ابراہیمی کے بارے میں آیا ہے کہ ”سب سے افضل دُرُود یہ ہے“(دیکھئے:فتاویٰ رضویہ، 6/183) تو ہم اس کے علاوہ کسی دُرُودِ پاک کو اس سے افضل نہیں کہہ سکتے۔ باقی دُرُودِ پاک کے بےشمار صیغے ہیں، جو صیغے شریعت کے مطابق ہیں وہ پڑھیں گے تو ثواب بھی ملے گا۔(مدنی مذاکرہ، 30صفر شریف 1442ھ)
(11)کیابھولنا بھی اللہ کی نعمت ہے؟
سُوال: ”بُھول اللہ کی نعمت ہے“ ایسا کہنا کیسا ہے؟
جواب: بہت سی صُورتىں اىسى ہىں جِن مىں بُھول جانا نعمت ہے، جیسے کسى نے ہمارے ساتھ بَدسُلوکى کى اور ہم بُھول گئے تو یہ نعمت ہوئى، کیونکہ اگر بَدسُلوکى ىاد رہ جاتی تو اُس سے خار کھاتے رہتے، اُس کى بُرائىاں کرتے رہتے اور اُس سے اِنتقام لینے کی ٹوہ مىں رہتے کہ جب موقع ملے گا، نہیں چھوڑوں گا۔ بعض اوقات بچّوں کو ڈانٹ ڈَپٹ کرتے ہوئے نہ جانے کىا کیا بول دىتے ہىں اور بچّے بُھول جاتے ہىں، ىہ بُھولنا بھی نعمت ہے، ورنہ اگر بچّہ نہ بُھولے اور وہ بھی خاربازى کرے تو ماں باپ کو آزمائش میں ڈال دے۔ جانور کا حافظہ بھی کمزور ہوتا ہے، جب بکرا بندھا ہوا تھا تو بکرے کو ڈنڈا مارا تھا، اگر وہ یاد رکھے اور بھولے نہیں تو جب ىہ کُھلے گا اور ڈنڈے کا بدلہ سىنگ سے لے گا تو کىسا لگےگا!! ایسی اور بھی صُورتىں ہیں جِن میں بندہ بُھول جاتا ہے تو فائدہ ہوتا ہے۔(مدنی مذاکرہ، 30صفر شریف 1442ھ)
(12)ہر بیماری سے نجات کا روحانی علاج
سُوال:اگر کسی کی نظرِ بَد نہ اُتر رہی ہو تو اُسے کیا کرنا چاہئے؟
جواب: وقتاً فوقتاً سُورۃُ الْفَلَق اور سُورۃُ النَّاس پڑھ کر دَم کرتے رہنا چاہئے، ہوسکے تو 41بار سُورۃُ الفاتِحہ پڑھ کر دَم کیجئے اِن شآءَ اللہُ الکریم نظرِ بَد اُتر جائے گی۔ یہ (یعنی سورۃُ الفاتِحہ) سورۂ شِفا ہے، کسی بھی مریض کو 41بار سُورۃُ الفاتِحہ پڑھ کر پانی پر دَم کرکے پلائیں اور مریض پر دَم کریں، اللہ پاک نے چاہا تو مایوسی نہیں ہوگی بلکہ شفا ہوگی۔(مدتِ علاج: تا حُصولِ شفا)(مدنی مذاکرہ، 13رجب شریف 1444ھ)
Comments