(35)…کراہت عمل
کراہت عمل کی تعریف:
نیک اور اچھے اعمال کو ناپسند کرنا کراہت عمل کہلاتا ہے۔(باطنی بیماریوں کی معلومات،صفحہ۲۴۳)
آیت مبارکہ:
اللہ عَزَّ وَجَلَّ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: (كُتِبَ عَلَیْكُمُ الْقِتَالُ وَ هُوَ كُرْهٌ لَّكُمْۚ-وَ عَسٰۤى اَنْ تَكْرَهُوْا شَیْــٴًـا وَّ هُوَ خَیْرٌ لَّكُمْۚ-وَ عَسٰۤى اَنْ تُحِبُّوْا شَیْــٴًـا وَّ هُوَ شَرٌّ لَّكُمْؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ۠(۲۱۶))(پ۲، البقرۃ: ۲۱۶) ترجمۂ کنزالایمان: ’’تم پر فرض ہوا خدا کی راہ میں لڑنا اور وہ تمہیں ناگوار ہے اور قریب ہے کہ کوئی بات تمہیں بری لگے اور وہ تمہارے حق میں بہتر ہو اور قریب ہے کہ کوئی بات تمہیں پسند آئے اور وہ تمہارے حق میں بری ہو اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔‘‘
صدر الافاضل حضرتِ علامہ مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْہَادِی ’’خزائن العرفان‘‘ میں آخری الفاظ ’’اور تم نہیں جانتے‘‘ کے تحت فرماتے ہیں :’’ کہ تمہارے حق میں کیا بہتر ہے تو تم پر لازم ہے کہ حکم الہٰی کی اطاعت کرو اور اسی کو بہتر سمجھو چاہے وہ تمہارے نفس پر گراں ہو۔‘‘(باطنی بیماریوں کی معلومات،صفحہ۲۴۳،۲۴۴)
کراہت عمل کے بارے میں تنبیہ:
کراہت عمل یعنی نیک اور اچھے اعمال کو ناپسند کرنا شیطان کا ایک بہت بڑا وار اور ہلاکت میں ڈالنے والا امر ہے ہر مسلمان کو اس سے بچنا ضروری ہے۔(باطنی بیماریوں کی معلومات،صفحہ۲۴۴)
کراہت عمل کے اسبا ب و علاج:
(1)… کراہت عمل کاپہلا سبب بدعمل لوگوں کی صحبت ہے کہ بندہ جب ایسے لوگوں کی صحبت اختیار کرتا ہے جو نیک اعمال نہ تو خود کرتے ہیں اور نہ ہی اپنے قریب رہنے والوں کو کرنے دیتے ہیں تو آہستہ آہستہ بندہ کراہت عمل جیسے قبیح مرض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرے۔ نیکی کی دعوت عام کرنے والوں کو دوست بنائے، فاسق، بدعمل اور بدعقیدہ لوگوں کی صحبت سے اپنے آپ کو دور رکھے۔نیک بننے کے لیے شیخ طریقت امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے ’’نیک بننے کا نسخہ‘‘ کا مطالعہ نہایت مفید ہے۔
(2)… کراہت عمل کا دوسرا سبب جہالت ولاعلمی ہے کہ بندہ اپنی جہالت کےسبب کراہت عمل جیسی برائی کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ فی الفور حصول علم دین میں لگ جائے، مفتیان کرام، علمائے کرام اور اہل علم حضرات کی صحبت اختیار کرے، سنتوں بھرے اجتماعات میں شرکت کرے، دینی کتب کا مطالعہ کرے تاکہ جنت میں لے جانے والے اعمال اور جہنم میں لے جانے والے اعمال سے واقفیت ہو ، جنتی اعمال پر عمل کی کوشش کرے اور جہنمی اعمال سے بچنے کی تدابیر اختیار کرے۔
(3)… کراہت عمل کا چھٹاسبب باطنی امراض ہیں۔کیوں کہ بغض و کینہ ،حسد ، غیبت، بدگمانی،غفلت اور قساوت قلبی کی وجہ سے نیکی کرنا اچھا نہیں لگتا ۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ اپنے باطنی گناہوں کے علاج کی جانب سنجیدگی سے متوجہ ہو، باطنی امراض کی تباہ کاریوں پر غور وفکر کرے اور بارگاہ الٰہی میں اِن امراض سے شفاء کے لیے دعا بھی کرتا رہے۔
(4)… کراہت عمل کا چوتھا سبب دنیا کی بے جامشغولیت ہے کہ بندہ جب اپنی ضروریات وجائز خواہشات کے علاوہ دنیا کی رنگینیوں میں بے جامشغول ہوجاتا ہے تو اس کا دل قساوت یعنی سختی کا شکار ہوجاتاہے، اسے گناہوں بھرے اعمال سے محبت اور نیک اعمال سے نفرت ہونے لگتی ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ حب دنیا کی تباہ کاریوں پر غور کرے، دنیا داروں کے عبرت ناک اَنجام والے واقعات پر غور کرے، اپنا یہ مدنی ذہن بنائے کہ سمجھداری اسی میں ہے کہ جتنا دنیا میں رہنا ہے اتنا دنیا کے لیے اور جتنا آخرت میں رہنا ہے اتنا آخرت کی تیاری کی جائے۔(باطنی بیماریوں کی معلومات،صفحہ۲۴۶تا۲۴۸)
Comments