باطِنِی مُہْلِکَات
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ’’مُہْلِکْ‘‘کا معنی ہے ’’ہلاکت میں ڈالنے والا عمل‘‘۔ ’’مُہْلِکْ‘‘کی جمع ’’مُہْلِکَاتْ‘‘ ہے۔مُہْلِکَات کے بارے میں ضروری اَحکامات کا جاننا مسلمان کے لیے فرضِ عَین اور نہ جاننا گناہ ہے۔ کیونکہ جو شخص اِنہیں نہیں سیکھے گا تو اِن گناہوں سے خود کو کس طرح بچا پائے گا؟ مُہْلِکَات سے بچنے کا ایک علاج یہ بھی ہے کہ جب کسی مُہْلِک کے دَرپَیش ہونے کا اَندیشہ ہو تو اس کے دُنیوی نُقْصَانَات و اُخْرَوِی عَذَابَات پر خوب غور کرے تاکہ اُس کے اندر اُس مُہْلِک سے بچنے کا جذبہ پیدا ہو۔ مُہْلِکَات کی دو قسمیں :
(1) ظاہِری مُہْلِکَات یعنی وہ ،مُہْلِکَات جن کا تعلق اَعضائے ظاہری ہاتھ، کان، ناک اور پاؤں وغیرہ کے ساتھ ہے۔
(2) باطِنِی مُہْلِکَات یعنی وہ مُہْلِکَات جن کا تعلق باطِنِی عُضْوْ دِل کے ساتھ ہے۔ظاہِری ،مُہْلِکَات کی تعداد باطنی مُہْلِکَات کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے ۔
واضح رہے کہ علمائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام نے اپنی کتب میں ظاہِری مُہْلِکَات کے ساتھ باطِنِی مُہْلِکَات کو بھی تفصیل کے ساتھ بیان فرمایا ہے۔ (باطنی بیماریوں کی معلومات، ص۴۱ تا ۴۲)
Comments